بھارت نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مذاکرات کے امکان کو بالکل ختم کردیا ہے، جہانگیر قاضی

ہمیں پہلے چھوٹی سے کامیابی اقوام متحدہ سے ملی، ہمیں اب بھی اقوام متحدہ کے پاس ہی جانا ہو گا، انٹرویو

پیر 19 اگست 2019 21:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2019ء) سابق سفیر اشرف جہانگیر قاضی نے کہا ہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مذاکرات کے امکان کو بالکل ختم کردیا ہے۔ایک انٹرویومیں اشرف جہانگیر قاضی نے کہا کہ دو طرفہ مذاکرات کی بات کرنے والے ممالک مکار ہیں کہ وہ جانتے ہیں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے یہ راستہ ہی بند کردیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہے، بھارت کی اس پر دنیا بھر میں رسوائی بھی ہورہی ہے لیکن وہ طاقت کے بل بوتے پر اب بھی یہی کر رہا ہے۔اشرف جہانگیر قاضی نے کہا کہ ہمیں پہلے چھوٹی سے کامیابی اقوام متحدہ سے ملی، ہمیں اب بھی اقوام متحدہ کے پاس ہی جانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دفاع اور کشمیریوں کی حمایت ایک ہی چیز ہے، اگر ہم نے اس مشکل وقت میں ان کی بھرپور مدد نہ کی تو بڑی مشکل ہوگی۔

(جاری ہے)

پاکستان عالمی سطح پر معذور ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں عملی طور پر ان کا ساتھ دینا ہوگا۔سابق سفیر نے کہا کہ بھارت کو پوری وادی میں کہیں بھی حمایت نہیں ملی ہے اس لیے اپنی حمایتی قیادت کو بھی نظر بند کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی اندرونی معاملہ قرار دے کر خود سے اسے کسی طرح حل نہیں کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی شروع کردی تو پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کی صورتحال بھی آسکتی ہے۔اشرف جہانگیر قاضی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حکومت ختم کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ وہاں بھی صرف وہ ہندوؤں کا راج چاہتا ہے جس کے خلاف کشمیری بھرپور انداز میں مزاحمت کررہے ہیں۔