پاکستان آج جن حالات کا شکار ہے اس کے ذمہ دار سیاستدان، حکمران اور ادارے ہیں،سید خورشید شاہ

یہ حکومت کبھی کسی کو بندکرنے کی تو کبھی کسی کو جیل بھیجنے کی خبریں میڈیا کو دے کر ہراسمنٹ پھیلانا چاہتی ہے ،رہنما پیپلزپارٹی کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 7 ستمبر 2019 18:06

پاکستان آج جن حالات کا شکار ہے اس کے ذمہ دار سیاستدان، حکمران اور ادارے ..
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان آج جن حالات کا شکار ہے اس کے ذمہ دار سیاستدان، حکمران اور ادارے ہیں اور شرم محسوس کرتے ہوئے انہیں اپنی اس ذمہ داری کو قبول کرنا چاہیے یہ حکومت کبھی کسی کو بندکرنے کی تو کبھی کسی کو جیل بھیجنے کی خبریں میڈیا کو دے کر ہراسمنٹ پھیلانا اور حکومت کرنا چاہتی ہے مگر وہ سن لے کہ ہراسمنٹ سے اس کی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی ہمیں ماضی کو بھلا کر پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے اسے محفوظ بنانا ہوگا ہم ان کو ورثے میں ٹوٹا پھوٹا پاکستان نہیں دینا چاہتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر سول اسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہرجمعہ کو آدھا گھنٹہ سنگلز بند کرنے سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ہماری حکومت نے خارجہ پالیسی کو تباہ و برباد کردیا ہے ایران اور ترکی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں مگر ہمارے تعلقات ان ممالک سے ہیں جو مودی فاشسٹ کو بلاکر اسے گولڈ میڈل پہنا رہے ہیں اور ہمارے وزیر اس پر کہتے ہیں کہ ان ممالک کے ہندوستان سے اپنے مفادات وابستہ ہیں ایسے بیانات دینے پر ان کو شرم آنی چاہیے کشمیر کے مسئلے پر حکومت کو قوم اور سیاستدانوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تاکہ دنیا تک کشمیر کے لیے ایک موثر آواز جانی چاہئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا قید خانہ بن چکاہے جہاں پر 35 روز سے مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں مگر اس پر اقوام متحدہ کا ادارہ نوٹس لینے کے بجائے بین بجانے میں مصروف ہے جس پر ان کو شرم آنی چاہیے خورشید شاہ نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے دھرنے میں شرکت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی بھی اپوزیشن کے اتحاد کا حصہ ہے اور ہمارے دو سینئر ممبران نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر اپوزیشن کمیٹی کے رکن ہیں تاہم اس بارے میں فیصلہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی ان کا کہنا تھا کہ آبادی پر کنٹرول اور لوگوں کوتعلیم وصحت کی سہولیات فراہم کرنا میری اولین ترجیح رہی ہے اور اس کے لیے میں نے بہت کام کیا ہے۔