پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار

بشارت ہندل ایڈووکیٹ نے علاقہ مجسٹریٹ ملک محمد رفیق کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا

ہفتہ 14 ستمبر 2019 17:54

پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار
رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2019ء) پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار ہوگئے۔پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق صلاح الدین کے والد محمد افضال کے وکیل بشارت ہندل ایڈووکیٹ کیس سے دستبردار ہو گئے ہیں، بشارت ہندل ایڈووکیٹ نے علاقہ مجسٹریٹ ملک محمد رفیق کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔

وکیل بشارت ہندل نے بتایا کہ صلاح الدین کو مظلوم سمجھ کر میں ان کے والد کا وکیل بنا مگر صلاح الدین کے ورثاء اس کیس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، صلاح الدین کیس کی اعلیٰ سطی انکوائری کرائی جارہی ہے، اس کے باوجود صلاح الدین کے ورثاء عدم اطمینان کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیس کا رخ کسی اور جانب موڑنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

وکیل بشارت ہندل نے کہا کہ ورثاء کی طرف سے قائم مقام ڈی پی او حبیب اللہ خان کو کیس میں ملوث کرنے کی کوشش نا انصافی اور بے گناہ آفیسر پر جھوٹا الزام ہے، اس لیئے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔

واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہوگیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔