کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء)
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ
سندھ کا مقابلہ کسی شہر یا صوبے سے نہیں بلکہ
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے۔ کل ایک نام نہاد کہنے کو سیز فائر کیا گیا ہے، تاریخ گواہ ہے کہ اب تک سب سے زیادہ سیز فائر
اسرائیل نے ہی توڑے ہیں، ایسا نہ ہو کہ یہ سیز فائر بھی توڑا جائے۔
وہ منگل کی شام آرٹس کونسل
کراچی میںمیاں
رضا ربانی کی لکھی ہوئی کتاب The smile snatchers کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب میں وزیراعلی
سندھ سید مراد علی شاہ
،گورنر خیبرپختون خواہ فیصل کریم کنڈی ، سابق وزیر اعلی سندھ
سید قائم علی شاہ،شیریںرحمن ، نثاراحمدکھوڑو،سینیٹر وقار مہدی، ذوالفقار شاہ ،جام اکرم اللہ دھاریجو سعید غنی اورپیپلز پارٹی کے ارکان
اسمبلی کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔
(جاری ہے)
بلاول بھٹو آرٹس کونسل میں آمد پر صدر احمد شاہ نے ان کا خیرمقدم کیا۔تقریب سے خطاب کے دوران
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کل ایک نام نہاد کہنے کو سیز فائر کیا گیا ہے، تاریخ گواہ ہے کہ اب تک سب سے زیادہ سیز فائر
اسرائیل نے ہی توڑے ہیں، ایسا نہ ہو کہ یہ سیز فائر بھی توڑا جائے، امید ہے کہ پوری امتِ مسلمہ دیکھے کہ یہ سیز فائر نہ توڑا جائے، ڈر ہے، خوف ہے کہ ایسا نہ ہو کہ اس بار بھی دھوکا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ
رضا ربانی کی کتاب کی تقریبِ رونمائی پر مبارک باد دیتا ہوں،
رضا ربانی اس کتاب کو
غزہ کے بچوں کے نام کر رہے ہیں
۔بلاول بھٹو نے کہا کہ
پاکستان، ہر مسلمان اور پاکستانی
غزہ کے لوگوں کے شانہ بشانہ ہے،
غزہ میں تاریخی انسانی نسل کشی
دنیا نے دیکھی ہے، وہاں ناصرف بچوں بلکہ صحافیوں کی نسل کشی بھی کی گئی، 2 سال سے ہم فلسطینی عوام کی نسل کشی دیکھ رہے ہیں،
فلسطین میں
ڈاکٹر و نرسز کی بھی نسل کشی کی گئی ہے۔
کتاب لکھنے والے تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، بینظیربھٹو نے بھی دو تین کتابیں لکھی تھیں، پارٹی کے سینئر رہنماو ں سے کہتا ہوں کہ کتاب ضرورلکھیں جب کہ پیپلزپارٹی نے
پاکستان کے آئین کی کتاب میں بھی کرداراداکیا۔انہوں نے کہا کہ
قائم علی شاہ کو دیکھ کر خوشی محسوس کررہا ہوں،
قائم علی شاہ پیپلزپارٹی کے سینئرترین رہنما ہیں، خیرپور میں اسپیشل اکانومک زون موجود ہے،
قائم علی شاہ کے دور میں خیرپور میں اکانومنک زون بنایا گیا، فنانشل ٹائم نے خیرپور اکانومک زون کوبہترین قراردیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سب سے پہلے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کا تصور پیش کیا، جو شہید
بینظیر بھٹو نے 1993 میں پارٹی کے منشور میں متعارف کروایا تھا، چند سال پہلے
دنیا کے معروف میگزین نے
دنیا کے بہترین پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی رینکنگ جاری کی اور وہاں بھی آپ کا مقابلہ
دنیا کے مختلف ممالک سے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ
سندھ کا مقابلہ تو کسی اور شہر اور صوبے سے ہے ہی نہیں بلکہ
سندھ کا مقابلہ
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے اور یہ
پاکستان کی کامیابی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پورے ملک کو ایک ہوکر
دنیا سے مقابلہ کرنا چاہیے اور آپس میں تقسیم نہیں ہونی چاہیے بلکہ کہیں بھی کام ہورہا ہے اور
پاکستان کا نام روشن ہورہا ہے تو ہمیں فخر کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بینیظر انکم سپورٹ پروگرام کو عالمی سطح پر مانا جاتا ہے، میں بطور وزیر خارجہ جب مختلف ممالک کے دورے کررہا تھا کہ تو وہ مجھے بتاتے تھے کہ ہم آپ کا یہ پروگرام کاپی کررہے ہیں، دراصل یہ اپنے
غریب ترین طبقے کا خیال رکھنے کا بہترین طریقہ ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ سہولت کسی اور ملک کے پاس نہیں مگر آپ کے پاس ہے کہ کسی بھی بحران میں آسانی سے متاثرین کی مدد کرسکیں،
کورونا کے دوران پوری
دنیا حیران تھی، حالانکہ اس دوران
عمران خان وزیراعظم تھے اور ان کی سوچ کچھ ایسے تھی کہ انہوں نے اس پروگرام کا نام تبدیل کرکے احساس پروگرام رکھ دیا، مگر نام جو بھی رکھ دیا جائے اور تصویر کچھ بھی ہو، لیکن انہوں نے بھی
کورونا کے دوران امداد پہنچانے کے لیے اس پروگرام کو استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ کہ 2022 میں جب میں وزیر خارجہ تھا تو
پاکستان کی تاریخ میں بدترین
سیلاب آیا،
سندھ، بلوچستان ڈوبا ہوا تھا اور جنوبی
پنجاب کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے لیکن وزیراعظم
شہباز شریف نے فوری طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگروام کو مالی مدد پہنچانے کے لیے استعمال کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ
کراچی میں این آئی سی وی ڈی
دنیا میں بہترین فری
علاج کا منصوبہ ہے،جہاں کینسر
علاج بھی ہوتا ہے ،عالمی سطح پر
دنیا ان منصوبوں کو مانتی ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی
دنیا بھر میں مظلوم عوام کی کفالت کا زبردست۔منصوبہ ہیبینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت کوووڈ میں اور
سیلاب میں لوگوں کی مدد پہنچانے کا زریعہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
پاکستان آئے اور دورہ کیا،انہوں نے بھی حکومت
سندھ کے کام کی تعریف کی ،
اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پاکتان کا مقدمہ لڑا گیا۔ چیئرمین
پیپلز پارٹی نے کہا کہ موسمی تبدیلی کا
نقصان جو ہم آٹھا رہے ہیں اس میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ہے ،اس کا مقابلہ ہم سب کو مل کر کرنا ہوگا۔