پیپلز پارٹی اور جے یو آئی موجودہ حکومت کے جلد خاتمے پر متفق ہیں،اکرم خان درانی

گزشتہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے اس لیے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں # نئے انتخابات میں فوج کا کوئی عمل دخل قبول نہیں کرینگے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 3 اکتوبر 2019 23:57

پیپلز پارٹی اور جے یو آئی موجودہ حکومت کے جلد خاتمے پر متفق ہیں،اکرم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2019ء) سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اورجمعیت علماء اسلام کے رہنمااکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی موجودہ حکومت کے جلد خاتمے پر متفق ہیں، گزشتہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے اس لیے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ نئے انتخابات میں فوج کا کوئی عمل دخل قبول نہیں کرینگے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعدپی پی پی رہنماء فرحت اللہ بابر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے رہنمااکرم خان درانی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پاکستان کا بڑا وفد آیا اور مولانا حنیف سمیت دیگر شہدا کی اظہار تعزیت کے لیے ا?ئے ،ہمارے غم bمیں شریک ہونے پر انکے شکر گزار ہیں ،بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی سیاسی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ،فوری طور پر اس حکومت کے خاتمے پر متفق ہیں ،موجودہ حکومت ملک کے لئے بڑا خطرا، حکومت کو چلتا کرتے ہوئے فوری انتخابات کروائے جائیں،ہم چاہتے ہیں انتخابات میں فوج کی الیکشن کے موقع پر نگرانی نہ ہو ،آئین میں دین سے متعلق تمام دفعات کا تحفظ یقینی بنایا جائے ،کاروباری طبقہ کے ساتھ جو مسائل ہیں، ان پر بھی مشترکہ جدوجہد پر اتفاق رائے کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ہماری اے این پی، پختونخوا، نیشنل پارٹی سے بات چیت بھی جاری ہے ،رہبر کمیٹی کا چارٹر ا?ف ڈیمانڈ مولانا فضل الرحمان کو بھی پیش کیا جاچکا ہے،۔فرحت اللہ بابر نے اس موقع پر کہا کہ اے پی سی کے ڈول کے بعد رہبر کمیٹی بنی تھی اور اس کے بعد ہم متفقہ نکات پر پہنچ گئے،بلاول بھٹو کا بڑا وفد مولانا اور انکی ٹیم سے ملاقات کے لئے آیا تھا ،موجودہ حکومت نہ صرف ناکام نہیں اس سے بات ا?گے بڑھ چکی ہے ،اس ملک کی بقا، سلامتی اور عوامی دبائو کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت چلتا کیا جائے ،اگر کوئی ٹیکنو کریٹس کی حکومت لانے کی کوشش کرے گا تو قبول نہیں ہوگا ،ہم نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں، سابق انتخابات دھاندلی زدہ تھے ،نئے انتخابات میں فوج کا کوئی عمل دخل قبول نہیں کرینگے، فوج کا عمل دخل سول انتظامیہ مین اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ ہم اب اس مداخلت کا خاتمہ چاہتے ہیں، یہ مداخلت خود فوج کے ادارے کے لئے بھی بہتر نہیں ہے ،ہم جمہوری عمل کا تسلسل اور آزادی اظہار کا مطالبہ کرتے ہیں ،ا?ئین میں اسلامی دفعات کا مکمل تحفظ چاہتے ہیں،اپوزیشن اکٹھی تھی، اکٹھی ہے اور اکٹھی رہے گی۔

یکطرفہ احتساب بند کیا جائے۔۔۔۔۔اعجاز خان