مولانا کا دھرنا آؤٹ آف کنٹرول ہوا تو ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہو سکتا ہے

خدا نہ کرے ایسا ہو گیا تو حکومت کیا کرے گی۔ اعتزاز احسن نے وزیراعظم کو دھرنے کے حوالے سے بہت خطرناک صورت سے آگاہ کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 10 اکتوبر 2019 11:04

مولانا کا دھرنا آؤٹ آف کنٹرول ہوا تو ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہو سکتا ہے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 اکتوبر 2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ میں لیڈر شپ کے لیے اس بات پر گھبراتا ہوں کہ اگر مولانا فضل الرحمن کا دھرنا آؤٹ آف کنٹرول ہو گیا ۔دھرنے کی بنیاد پر خانہ جنگی شروع ہو گئی۔یا کوئی افسوسناک واقعہ رونما ہو جاتا ہے جیسے کراچی میں بشریٰ زیدی کا ہوا تھا،پاکستان کی تاریخ بشری زیدی سے پہلے کچھ اور ہے اور بعد میں کچھ اور ہے۔

اگر ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی دھرنا ہو گیا تو کیا ہو گا ؟۔ایسا تو ممکن ہو نہیں سکتا کہ دھرنا دینے والے اپنی کوئی حد مقرر کریں ۔کیا حکومت کو لگتا ہے کہ دھرنا دینے والے اپنی کنٹرول لائن عبور نہیں کریں گے۔خیال رہے اس سے قبل اعتزاز احسن نے تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی کال کی مخالفت کی تھی۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے اعتراض اٹھایا تھا کہ کیسے ایک شخص جسے پورے ملک سے بمشکل 2 فیصد ووٹ ملے ہوں، وہ ملک کی اکثریتی عوام کی رائے پر اپنی رائے مسلط کرے اور حکومت گرانا چاہے۔

اعتزاز احسن نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ کی مخالفت کی ہ جبکہ دوسری جانب ان کی جماعت پیپلز پارٹی نے بھی مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی صرف اخلاقی حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنی اتحادی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے راضی نہ ہونے کے باوجود رواں ماہاسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ ہے کہ ملک بھر سے ان کے کارکن اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔ جے یو آئی ف کے 15 لاکھ کارکن اسلام آباد پہنچیں گے اور تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئی، اس لیے اسے حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ اسلام آباد مارچ ایک صورت میں رک سکتا ہے، اگر حکومت مستعفی ہو جائے اور نئے انتخابات کا اعلان کیا جائے، ورنہ جے یو آئی ف کا لانگ مارچ کسی صورت ملتوی یا منسوخ نہیں کیا جائے گا۔

جبکہ حکومت نے بھی مولانا فضل الرحمان کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اپنے اعلان سے پیچھے نہ ہٹیں اور ہر صورت اسلام آباد آ کر دکھائیں۔ حکومتی وزراء کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ مولانا کو ایسا بٹھائیں گے کہ وہ دوبارہ اٹھ نہیں پائیں گے۔