چیئرپرسن سینٹ صادق سنجرانی کی اراکین سینیٹ کو عید میلادالنبی کی مبارکباد

حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کرکے افغانی بنادیا گیا ، نادرا نے معافی نہیں مانگی،سراج الحق ہمارے ملک میں عدل کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ،لوگ سانپ، بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے ،جتنا عدالتوں سے ڈرتے ہیں، اجلاس سے خطاب موجودہ حکومت سیاسی انتقامی کارروائیوں میں ملوث ہے ، پی ٹی آئی کا دھرنا ٹھیک تھا تو مولانا فضل الرحمان کا دھرنا غلط کیسی ،سینیٹر سسی پلیجو قومی اسمبلی میں آرڈیننس گردی ہو رہی ہے،رلیمان کی توقیر پامال ہو رہی ہے، پارلیمان کی توقیر کو بحال کرنا آپ کی ذمہ داری ہے، شیری رحمن

جمعہ 8 نومبر 2019 13:30

چیئرپرسن سینٹ صادق سنجرانی کی اراکین سینیٹ کو عید میلادالنبی کی مبارکباد
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2019ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کرکے افغانی بنادیا گیا ، نادرا نے معافی نہیں مانگی، پوچھا جائے کس کے کہنے پر کیا گیا ہمارے ملک میں عدل کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ،لوگ سانپ، بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے ،جتنا عدالتوں سے ڈرتے ہیں۔ جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج ہمارے ہاں انصاف بکتا ہے ،حافظ حمد اللہ کے معاملہ پر حکومت نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی ۔

انہوںنے کہاکہ لاکھوں لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں ،اب دنیا کے نقشے پر ریاست کشمیر کے نام سے کوئی ریاست نہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو سے لوگ قریب المرگ ہیں۔سینٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے ملک میں عدل کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ،لوگ سانپ، بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے ،جتنا عدالتوں سے ڈرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کرکے افغانی بنادیا گیا لیکن نادرا نے معافی نہیں مانگی،نادرا سے پوچھا جائے کہ یہ غلطی سے ہوا یا کسی کے کہنے پر کیا پوچھنا چاہتا ہوں پاکستان کشمیر کیلئے کیا کررہا ہی ۔

انہوںنے کہاکہ مہاتیر محمد نے کہا تھا کہ انڈے، مرغی اور کٹے سے ترقی نہیں آتی،، کارخانے لگائے جائیں،ملک میں کارخانے تو نہیں لگے لیکن صدر کے آرڈیننس کے لگ گئے ۔سینیٹر سسی پلیجو نے کہاکہ موجودہ حکومت سیاسی انتقامی کارروائیوں میں ملوث ہے ،اس نے تو آمرانہ دور کے اقدامات کو بھی روند ڈالا ہے ،بیٹیوں کو باپ سے جیل میں ملنے نہیں دیا جانا کتنی افسوسناک بات ہے۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کا دھرنا ٹھیک تھا تو مولانا فضل الرحمان کا دھرنا غلط کیسی آج اسلام آباد کنٹینر کنٹینر ہوا ہوا ہے۔سینیٹر شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں آرڈیننس گردی ہو رہی ہے، آرڈیننس یہاں ایوان میں پیش نہیں کئے جا رہے، پارلیمان کی توقیر پامال ہو رہی ہے، پارلیمان کی توقیر کو بحال کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔انہوںنے کہاکہ یہاں ایوان میں وزراء اور وفاقی سیکرٹریز موجود نہیں ہیں، افسران کی عدم حاضری سے پارلیمان کا استحقاق مجروع ہو رہا ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ غیر حاضر حکام کے خلاف تحریک استحقاق بنتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزراء اور سیکرٹریز کی عدم حاضری کا نوٹس لیا جانا چاہئے۔