کلبھوشن کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہوگی، پاکستان

کشمیر پر ہمارے موقف میں رتی برابر کمی نہیں آئی ہے ،وادی میں بھارت مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، عالمی برادری نوٹس لے، ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 14 نومبر 2019 15:24

کلبھوشن کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہوگی، پاکستان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کلبھوشن کے حوالے سے تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے ، معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہوگی، کشمیر پر ہمارے موقف میں رتی برابر کمی نہیں آئی ہے ،وادی میں بھارت مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، عالمی برادری نوٹس لے،حریم شاہ کے معاملے پر تحقیقات ہو رہی ہیں، آئندہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا رہا ہے،اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے، کرتارپور راہداری یکطرفہ ہے یہاں سے کوئی بھارت نہیں جا سکتا،بابری مسجد میں مسلمان ساڑھے چار سو سال تک عبادت کرتے رہے ہیں پاکستان بابری مسجد کو ہر فورم پر اٹھائے گا۔

جمعرات کو دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کشمیر پر ہمارے مؤقف میں رتی برابر کمی نہیں آئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 103 دنوں سے کرفیو نافذ ہے، وادی میں عید میلاد النبیؐکی تقریبات کی اجازت نہیں دی گئی، وادی میں بھارت مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔

(جاری ہے)

کلبھوشن سے متعلق ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن کیحوالے سے تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے اور معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہوگی، کلبھوشن پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا اطلاق پاکستانی قوانین کے مطابق ہوگا۔دفتر خارجہ میں ویڈیو سے متعلق سوال پر ڈاکٹر فیصل نے بتایاکہ حریم شاہ کے معاملے پر تحقیقات ہو رہی ہیں، آئندہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے، فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بابری مسجد میں مسلمان ساڑھے چار سو سال تک عبادت کرتے رہے ہیں پاکستان بابری مسجد کو ہر فورم پر اٹھائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ کرتارپور راہداری میں پہلے دن بارہ ہزار لوگ آئے معاہدے کے مطابق پانچ ہزار یاتری روزانہ صبح سے شام تک آ سکتے ہیں جبکہ رادہداری یکطرفہ ہے یہاں سے کسی کے وہاں جانے کا معاہدہ نہیں۔ترجمان نے کہا کہ اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا اور افغان حکام سے حالیہ کشیدگی پر بات کی ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہے لائن آف کنٹرول استصواب رائے کے بعد ختم ہو گی۔