Live Updates

ہم کسی بھی صورت میں انڈیمنٹی بانڈ کا حکومتی فیصلہ قبول نہیں کرتے. شہبازشریف

وزارت داخلہ اور نیب کے مابین نوازشریف کی صحت کا معاملہ شٹل کاک بنا دیا گیا ہے. صدر نون لیگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 نومبر 2019 17:34

ہم کسی بھی صورت میں انڈیمنٹی بانڈ کا حکومتی فیصلہ قبول نہیں کرتے. شہبازشریف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 نومبر ۔2019ء) قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکلوانے کے لیے گزشتہ رات ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ عدالت سے رجوع کریں گے تاہم آج لیگل ٹیم لاہور ہائی کورٹ میں موجود ہے جو میری طرف سے پٹیشن دائر کرچکی ہے.

لاہور میں پارٹی راہنماﺅں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ا±مید ہے کہ عدالت میں جلد کیس لگ جائےگا‘انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان انسانی نوعیت کے مسئلے کو سیاسی بنانے رہے ہیں اس لیے ہم حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں. واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا‘کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نواز شریف کو صرف ایک بار کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی ہے.

اس ضمن میں شبہاز شریف نے حکومت سے سوال کیا کہ '6 جولائی 2018 کو نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کے خلاف ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیا تھا، اس وقت نواز شریف اپنی بیمار اہلیہ کی تیمارداری کررہے تھے، جیسے ہی فیصلہ آیا تو 13 جولائی کو وہ مریم نواز کے ساتھ واپس آئے اور انہیں اڈیالہ جیل میں ڈال دیا گیا تو کیا اس وقت انہوں نے واپسی کے لیے انڈیمنٹی بانڈ دیا تھا.

انہوں نے کہاکہ عمران خان این آر او دے سکتے ہیں اور نہ ہی لے سکتے ہیں‘موجودہ حکومت اب عوام کو یہ دھوکا دینا چاہتی ہے کہ دیکھو نواز شریف سے 7 ارب روپے نکلوالیے‘انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں انڈیمنٹی بانڈ کا حکومتی فیصلہ قبول نہیں کرتے. صدر مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ نواز شریف اپنا علاج کرانے کے لیے بیرون ملک علاج جاسکتے ہیں، تو اس عدالتی حکم کے بعد انڈیمنٹی بانڈ کی گنجائش نہیں رہتی.

انہوں نے کہا کہ حکومت شورٹی بانڈ کی آڑ میں تاوان لینا چاہتی ہے‘اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا معاملہ سب سے اوپر باقی سب چیزیں نیچے ہیںہر چیز کرنے کےلیے تیار ہیں بانڈ کی شرط لگانے کا جواز کیا ہے.شہباز شریف نے کہا کہ جب وزیراعظم عمران خان کو چوٹ لگی تھی، تب نواز شریف از خود ان سے عیادت کرنے گئے‘انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ عمران خان بیماری اور انسانی معاملات کے اوپر زہریلی سیاست کریں گے.

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اور نیب کے مابین نواز شریف کی صحت کا معاملہ شٹل کاک بنا دیا گیا ہے‘شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے نواز شریف کے معاملے میں مزید تاخیر کی اور کوئی حادثہ پیش آیا تو قوم برداشت نہیں کرسکے گی انہوں نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک جانے کے لیے راضی نہیں تھے، خاندان کے ہر فرد نے سابق وزیراعظم کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے پر زور دیا.

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف نیب سمیت کوئی بھی ادارہ کسی بھی کیس میں آدھے دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکاشہباز شریف نے سوال اٹھایا کیا جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے کسی قسم کا ضمانتی بانڈ مانگا گیا تھا؟مسلم لیگ (ن) کے صدر نے مزید کہا کہ زلفی بخاری کا نام کس نے آدھے گھنٹے میں ای سی ایل سے نکالا اور وہ بیرون ملک چلے گئے، کیا کسی نے ان سے ضمانتی بانڈ مانگا تھا؟شہباز شریف نے کہا کہ 20 دن ہوگئے نوازشریف کی صحت پرسنگ دلی سے کام لیا جا رہا ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں قوم کو ایک اور دھوکے کی طرف لے جا رہے ہیں، نوازشریف اور پارٹی نے حکومتی مطالبہ مسترد کردیاہے.

مسلم لیگ نون کے صدر نے کہا کہ صحت، بیماری زندگی اور موت سب اللہ کے ہاتھ میں ہے، نوازشریف استقامت کے ساتھ صحت کی صورت حال کا مقابلہ کر رہے ہیں. شہبازشریف نے کہا کہ دو عدالتوں نے نوازشریف کو ملک کے اندر اور باہر علاج کی اجازت دی ہے، 3 بار وزیراعظم بننے والے نوازشریف سے انڈیمنٹی بانڈ مانگا جا رہا ہے، 6 جولائی 2018 کے فیصلے پر میاں صاحب کسی بانڈ کے بغیر واپس آئے، جیل گئے.

مسلم لیگ نون کے صدر نے کہا کہ اللہ بھلا کرے ڈاکٹر عدنان کا جو نوازشریف کے پلیٹ لیٹس چیک کراتے رہے، ان لوگوں کا بھی احسان مند ہوں جنہوں نے اس رات میری مدد کی، شہبازشریف کی ان لوگوں سے مراد کون؟دوسری جانب نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ پلیٹ لیٹس میں کمی کی وجوہات جاننے کی اشد ضرورت ہے، میاں صاحب کے دانتوں سے بھی خون آیا جو تشویش ناک بات ہے، بائی پاس آپریشن کے بعد حکومتی تحویل میں 2 بار ہارٹ اٹیک ہوا.

ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نوازشریف کو لاحق پلیٹ لیٹس کی کمی اورہارٹ اٹیک کا معاملہ جان لیوا ہے، پلیٹ لیٹس بڑھانے کی دواوں سے گردے مزید متاثر ہوئے، نوازشریف کے مرض کی تشخص کے لیے باہر جانے کی اجازت دینا ضروری ہے. نوازشریف کے ذاتی معالج نے کہا کہ نواز شریف کے سارے جسم پر نیل پڑ گئے ہیں، دماغ کو خون فراہم کرنے والی شریانیں 70 سے 80 فیصد بند ہیں، نوازشریف کےعلاج، ٹیسٹ کے لیے پاکستان میں مزید سہولتیں میسر نہیں ہیں.
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات