عدل و انصاف سے عاری معاشرے قتل وغارت اور افراتفری کا مرکز بن جاتے ہیں ،ایمل ولی خان

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بدنیتی کی بناء پر دائر کردہ ریفرنس ہر حوالے سے تشویشناک ہے،بینچ اور بار مل کر عدل و انصاف کا بول بالا کرنے کے لئے اپناکردار ادا کریں،صدرعوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا

جمعہ 15 نومبر 2019 00:04

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) عوامی نیشنل پارٹی صوبہ خیبرپشتونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے حقیقی جمہوری نظام ، عدلیہ اورمیڈیا کی آزادی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدل و انصاف سے عاری معاشرے قتل وغارت اور افراتفری کا مرکز بن جاتے ہیں ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بدنیتی کی بناء پر دائر کردہ ریفرنس ہر حوالے سے تشویشناک ہے بینچ اور بار مل کر عدل و انصاف کا بول بالا کرنے کے لئے اپناکردار ادا کریں ، کرتارپور راہداری کھولنا اچھا اقدام ہے لیکن پیمانے دو نہیں ایک پیمانہ ہونا چاہئے پشتونوں کو بھی آپس میں میل جول کے مواقع فراہم کئے جائیں اور افغانستان کے ساتھ مستحکم تعلقات کو فروغ دیا جائے۔

سانحہ8اگست ایک ایسا زخم ہے جو ہمیشہ تازہ رہے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ ڈسٹرکٹ بار روم میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر آصف ریکی ایڈووکیٹ ، جنرل سیکرٹری خوشحال کاسی ایڈووکیٹ ، سینئر وکیل سلیم لاشاری، نیشنل لائرز فورم کے چیئر مین ارباب غلام ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

ایمل ولی خان سانحہ8اگست کے شہید وکلاء کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ میں شہید ہونے والے صرف سینئر وکلاء نہیں تھے بلکہ ان میں سے ہر ایک صوبے کے عوام کے لئے ایک رہنماء کی حیثیت رکھتا تھا جو عوام کو انصاف دلانے کی جدوجہد میں شریک تھے ان شہداء کازخم ہمیشہ تازہ رہے گا اور اس سانحے کی یاد ہمیشہ تازہ رہے گی شہدائ8اگست کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہم سب ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے معاشرے میں عدل اور انصاف کی بالادستی کے لئے جدوجہد کریں انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد میں ملک بھر کے وکلاء نے کردارادا کیا لیکن بلوچستان اور کوئٹہ کے وکلاء کا کردار ناقابل فراموش ہے ہمیں امید ہے کہ کوئٹہ کے وکلاء اب بھی لاتعلق نہیں رہیں گے جمہوری سیاسی قوتوں کے ساتھ مل کر کوئٹہ کے وکلاء کو ملک میں ہقیقی جمہوری پارلیمانی نظام کی مضبوطی ، عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ایمل ولی خان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس کو بدنیتی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے جس کا ہم نے پہلے بھی اظہار کیا ہے اب وقت آگیا ہے کہ نہ صرف وکلاء بلکہ بینچ اور بار مل کر اس ریفرنس کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیں اور مجموعی طور پر پورے ملک میں عدلوو انصاف کا بول بالا کرنے کے لئے اپنا فعال اور متحرک کردار ادا کریں انہوںنے کہا کہ عدل وانصاف اور سزاء و جزاء کے حقیقی نظام سے جو معاشرے عاری ہوجائیں وہ قتل وغارت اور افراتفری کا مرکز بن جاتے ہیں اگر ہم نے اپنے معاشرے کوا من اورسکون کا گہوارہ بنانا ہے تو سب سے پہلے عدل وانصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا انہوںنے کہا کہ کرتار پورراہداری کھولنے کا اقدام اچھا ہے جسے ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ ایک ہی پیمانہ رکھا جائے الگ الگ پیمانے ہمیں قبول نہیں جس طرح کرتار پورپر لوگ آپس میں ملے ہیں اسی طرح پشتونوں کو بھی اپنے ہم مذہب اور ہم زبان پشتونوں کے ساتھ آزادی سے میل جول کے مواقع فرہم کئے جائیں افغانستان کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مستحکم تعلقات کو فروغ دیا جائے اور دونوں ممالک مل کر معیشت ، تجارت اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں اس سے پورے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

دریں اثناء اے این پی صوبہ خیبرپشتونخوا کے صدر ایمل ولی خان چمن پہنچ گئے و ہ( آج)جمعہ کو چمن میں شہیدخان حاجی جیلانی خان اچکزئی کی نویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ انہوںنے کوئٹہ میں اے این پی لورالائی کے صدر بسم اللہ لونی کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔ کوئٹہ سے چمن جاتے ہوئے سید حمید کراس ، میزئی اڈہ ، ڑڑہ بند ، پرانا چمن ، چمن ہائی پاس اور چمن شہر میں پارٹی کارکنوں نے ایمل ولی خان کا پرتپاک استقبال کیا اور ان پر گل پاشی کی۔

ایمل ولی خان نے چمن میں جے یوآئی کے رہنماء شہید مولانا محمد حنیف کے اہلخانہ سے تعزیت و فاتحہ خوانی کی انہوں نے جلسہ عام کے سلسلے میں تاج روڈ پر لگائے گئے پارٹی کیمپ کا بھی دورہ کیا اور مردہ کاریز قبرستان جا کر شہید خان حاجی جیلانی خان اور شہید عسکر خان ایڈووکیٹ کی قبروں پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔