Live Updates

ْوزیراعظم عمران خان کا نجی شعبہ کی ترقیاتی منصوبوں میں بھرپور شرکت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے عزم کا اعادہ ، متعلقہ وزارتوں کو اس حوالہ سے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے موجود قوانین اور عوامل کا جائزہ لینے کی ہدایت

بدھ 27 نومبر 2019 18:46

ْوزیراعظم عمران خان کا نجی شعبہ کی ترقیاتی منصوبوں میں بھرپور شرکت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 نومبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے نجی شعبہ کی ترقیاتی منصوبوں میں بھرپور شرکت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزارتوں کو اس حوالہ سے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے موجود قوانین اور عوامل کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، وزیرِاعظم نے وزراء اور صوبائی چیف سیکرٹریز کو بھی یہ ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں جہاں محض سہولت کاری، قوانین کو آسان بنا کر یا کم مالی وسائل لگا کر ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ ہدایات بدھ کو ملک میں معاشی عمل کو تیز کرنے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ و نجی شعبے کی شراکت داری سے مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید، وفاقی وزیر برائے گلگت بلتستان و امور کشمیر علی امین گنڈاپور، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ سیّد زبیر گیلانی، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز، صوبائی چیف سیکرٹریز، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل (ر) انور علی حیدر و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور نجی شعبے کے تعاون سے مختلف حکمت عملی اور رائج طریقہ کار سے ترقیاتی منصوبوں کے اجراء کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں سے جہاں معاشی عمل تیز ہوتا ہے وہاں نوکریوں کے مواقع پیدا ہوتے ہیں تاہم حکومت کے محدود وسائل کی وجہ سے بعض اہم ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکتا۔

اس امر کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جائے اور نجی شعبے کی شراکت داری میں ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے تاکہ سماجی و معاشی ترقی کاعمل تیز ہو اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں۔ اجلاس میں توانائی، مواصلات، ہوابازی، سیاحت، لاجسٹک، ٹیکنالوجی، ویسٹ مینجمنٹ، سوشل سیکٹر، رئیل اسٹیٹ اور اس کے علاوہ مختلف دیگر شعبوں میں متعدد ایسے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی جن میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنا کر ان ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نوجوان آبادی ملک کا بیش قیمت اثاثہ ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کے اس ٹیلنٹ کو مثبت طریقے سے بروئے کار لایا جائے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح نوجوانوں کیلئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا اور معاشی عمل کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے روایتی طریقوں سے ہٹ کر غیر روایتی (آؤٹ آف دا باکس) سوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ توانائی، انفراسٹرکچر، سیاحت، مواصلات و دیگر شعبوں میں متعدد ایسے منصوبے موجود ہیں جہاں حکومت کی جانب سے نجی شعبے کی سہولت کاری، قوانین اور عوام کو آسان بنا کر یا حکومت کی جانب سے کم سے کم وسائل مالی وسائل بروئے کار لا کر ترقیاتی عمل کو تیز کیا جا سکتا ہے اور اربوں روپے کے منصوبوں کا اجراء کیا جا سکتا ہے۔ وزیرِاعظم نے وزراء اور صوبائی چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں جہاں محض سہولت کاری، قوانین کو آسان بنا کر یا کم مالی وسائل لگا کر ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کیا جا سکتا ہے۔

وزیرِاعظم نے وزارتوں کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنانے اور ان کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے ضمن میں موجود قوانین اور عوامل کا جائزہ لیا جائے تاکہ نجی شعبے کی بھرپور شرکت میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جا سکے۔ اس ضمن میں وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے قانون کا بھی جائزہ لیا جائے تاکہ اس سے نجی شعبے کی ترقیاتی عمل میں شمولیت کی حوصلہ افزائی و سہولت کاری ہو۔

وزیرِاعظم نے ترقیاتی منصوبوں پر بغیر کسی دقت و بلا تعطل عملدرآمد کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں بین الوزارتی، بین الصوبائی اور وفاقی محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن و روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے وزارتوں اور صوبائی محکموں کی استعدادِ کار بڑھانے پر توجہ دینے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات