ضلع سرگودھا میں11 ماہ میں ہیپاٹائٹس کے مزید 1379کیسیز سامنے آئے

منگل 10 دسمبر 2019 16:48

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2019ء) ڈزیزز سرویلنس اینڈ کنٹرول سیل پنجاب کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق کہ گزشتہ 11ماہ کے دوران ہیپاٹائٹس کے مزید 1379 کیسز ضلع سرگودھاکے سرکاری ہسپتالوں(ٹی ایچ کیوز اور رورل ہیلتھ سنٹرز و بی ایچ یو ز) میں رجسٹرڈ ہوئے۔ان مریضوں میں ہیپاٹائٹس اے ،بی اور سی کے مریض شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں خصوصی سیل نے افسران کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لیے یونین کونسل کی سطح پر ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے ۔

ملاوٹ مافیا کے خلاف موثرحکمت ِعملی اختیار کرتے ہوئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے جلد ازجلد رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے ۔ اس حوالے سے پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے بتایا کہہیپاٹائٹس ا ے ، بی ، سی کی بیماری میں اضافہ کی وجہ باربر شاپش پر ایک ہی بلیڈ سے شیو کرنا ، عطائی ڈاکٹرز کی جانب سے ایک ہی سرنج کااستعمال،آلودہ طبی آلات کا استعمال کے علاوہ عورتوں کا ناک و کان چھیدوانا شامل ہے۔

(جاری ہے)

شہریوں کابازاری اور مرغن کھانوں کا بے جا استعمال کرنا بھی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ حکومت کی ہدایت پر محکمہ صحت نے ضلع بھر کے ضلعی ، تحصیل و دیہی ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کے ٹیسٹ اور علاج وادویات کی سہولت بھی قائم کردی ہے جہاں عوام مستفید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عطائی ڈاکٹروں کیخلاف بھی انسداد عطائیت کی ٹیمیں کام کررہی ہے جبکہ حمام اور بیوٹی پالرز کی رجسٹریشن کا کام بھی جاری ہے۔ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے بتایا کہ کھانے پینے کی دکانوں اور ہوٹلوں پر عملہ اور اشیاء کو صحت کے اصولوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجارہا ہے۔