سرمایہ کاروں نے کرپٹو کرنسی ایکسچینج کا پاس ورڈ قبر میں لے جانے والے سی ای او کی قبر کشائی کا مطالبہ کر دیا

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 21 دسمبر 2019 23:56

سرمایہ کاروں نے   کرپٹو کرنسی  ایکسچینج کا پاس ورڈ قبر میں لے جانے والے ..
کینیڈا  کی کرپٹو کرنسی ایکسچینج کے 30 سالہ سی ای او، جیرالڈ کوٹن،  کی اچانک موت نے بہت سے سرمایہ کاروں کے لیے مصیبت کھڑی کر دی ہے۔ کرپٹو کرنسی ایکسچینج کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ  مرنے والے سی ای او  بٹ کوائن میں 163 ملین امریکی ڈالر کا پاس ورڈ اپنے  ساتھ ہی قبر میں لے گئے ہیں۔کرپٹو کرنسی کواڈریگا سی ایکس کے سرمایہ کار اب چاہتے ہیں کہ   سی ای او کی قبر کشائی کر کے اُن کی شناخت کی جائے اور اُن کی موت کی وجوہات معلوم کی جائیں۔


جنوری 2019 میں کواڈ ریگا سی ایکس   نے اعلان کیا کہ اُن کے بانی اور سی ای او ایک ماہ  پہلے کروہن کی بیماری کے باعث وفات پا گئے ہیں اور 180 ملین کینیڈین ڈالر یا 137   ملین امریکی ڈالر کی کرپٹو کرنسی کا پاس ورڈ صرف انہیں ہی یاد تھا۔
اس کے بعد کواڈریگا سی ایکس کو اپنا کام بند کرنے اور نوا سکوٹیا سپریم کورٹ میں کریڈیٹرز پروٹیکشن کے لیے اپلائی کرنے کا کہا گیا۔

(جاری ہے)

سی ای او کی اچانک وفات سے 76 ہزار افراد اپنی کرپٹو کرنسی سے محروم ہو گئے۔سرمایہ کار چاہتے ہیں اب انہیں  جیرالڈ کی قبر کشائی کرکے  یقین دلایا جائے کہ  وہ واقعی فوت ہو چکے ہیں۔
کواڈریگا سی ایکس کے صارفین کی ترجمانی کرنے والے وکلا نے  یہ غیر معمولی درخواست جیرالڈ کی موت کے مشتبہ ہونے اور  کواڈ ریکا سی ایکس کے مشکوک رویے کے باعث کی ہے۔


بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کمپنی نے ناگہانی صورت حال ، جیسے  جیرالڈ کی وفات کی صورت میں حساس معلوم تک رسائی کے لیے کوئی باقاعدہ میکنیزم نہیں بنایا تھا۔
جیرالڈ کی وفات کے بارے میں صارفین بس اتنا جانتے ہیں کہ اُن کی وفات بھارت میں اس وقت ہوئی ، جب وہ وہان ایک یتیم خانہ کھولنے کے لیے گئے ہوئے تھے۔بہت سے صارفین کو یقین ہی نہیں کہ مسٹر جیرالڈ وفات پا چکے ہیں۔

صارفین کا خیال ہے کہ جیرالڈ لوگوں کی کرپٹو کرنسی لے کر  بھاگ گئے ہیں اور بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈراما کر رہے ہیں۔
صارفین کے وکیل کا کہنا ہے کہ  جیرالڈ کی لاش کے گلنے سڑنے سے پہلے ہی  2020 کی بہار سے  پہلے قبرکشائی کی جائے۔جیرالڈ کی بیوہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شوہر کی قبر کشائی کے بارے میں سن کر دکھی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اُن کے شوہر کی وفات پر شک نہیں کرنا چاہیے۔