عمران خان نے ایٹمی اثاثوں کی دیکھ بھال امریکہ کے بااعتماد ملازم کے حوالے کر دی؟

معید یوسف امریکا کا بندہ ہے۔ سینیئر صحافی اوریا مقبول جان نے ڈاکٹر معید یوسف کی قومی سلامتی و سٹریٹجک پالیسی پلاننگ تعیناتی پراہم سوال اٹھا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 25 دسمبر 2019 12:29

عمران خان نے ایٹمی اثاثوں کی دیکھ بھال امریکہ کے بااعتماد ملازم کے ..
لاہور (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25دسمبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر معید یوسف کو معاون خصوصی برائے قومی سلامتی و سٹریٹجک پالیسی پلاننگ تعینات کردیا۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ معید یوسف کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا،جو کہ نیشنل سکیورٹی ڈویژن رکھے گئے ہیں۔یہ پت ہے کون سا ڈویژن ہے؟ ایٹمی ہتھیاروں والا؟. ان کا کہنا تھا کہ معید یوسف امریکہ میں اہم عہدوں پر رہے ہیں۔

4 اکتوبر 2019 کو ایک مشہور امریکن نے الزام لگایا تھا کہ معید یوسف پاکستانی ایجنٹ ہیں اور اس کو نکالا جائے۔جس کے بعد امریکہ نے باقاعدہ طور پر معید یوسف کا دفاع کیا کہ نہیں یہ ہمارا بندہ ہے۔اور اب وہ امریکہ کا بندہ ہمارا بندہ ہوگیا ہے۔اوریا مقبول جان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے پاکستان چینی اور امریکہ کی گرفت کے اندر عجیب صورتحال کے اندر پھنستا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اوریا مقبول جان نے مزید کہا کہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کا معاملہ ہے جو کہ بہت حساس ہے اور ایک ایسا بندہ جو ساری زندگی امریکہ میں رہا ہوں وہیں پہ پڑھا ہو تو اسے تعینات کرنے پر سوال اٹھتا ہے۔انہوں نے مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے:
۔وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر معید ڈبلیو یوسف کو قومی سلامتی کا معاون خصوصی مقرر کردیا۔

معروف محقق اور ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر معید یوسف کو وزیر اعظم عمران خان کا معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مقرر کیا گیا ۔ڈاکٹر معید یوسف کی تعیناتی کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ان کا عہدہ وزیر مملکت کے برابر ہوگا۔ اس سے قبل ڈاکٹر معید یوسف بطور چیئرمین اسٹریٹیجک پالیسی پلاننگ سیل خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ڈاکٹر معید یوسف نے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر اور پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے، وہ متعدد کتابوں کے مصنف ہونے کے علاوہ بین الاقوامی تھینک ٹینکس اور جامعات کے ساتھ بھی منسلک رہے ہیں۔

ڈاکٹر معید کی تحقیق کا مرکز جنوبی ایشیا کو درپیش دفاعی خطرات ، جنوبی ایشیائی ملکوں کے درمیان باہمی تجارت اور خطے سے غربت کے خاتمے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ ہے۔ ڈاکٹر معید یوسف بین الاقوامی تنازعات کے تصفیے کے لیے قائم امریکی ادارے یو ایس آئی پی سے کم و بیش 10 برس منسلک رہے ہیں۔ 17 اکتوبر 2019 کو ڈاکٹر معید یوسف نے چیئرمین اسٹرٹیجک پالیسی پلاننگ سیل کا عہدہ سنبھالا تھا۔ سیل کے چیئرمین کی حیثیت سے وہ قومی سلامتی کمیٹی کے رکن بھی تھے۔