انجمن سیرت کمیٹی کی کشتواڑ میں مسلمان نوجوانوں کی گرفتاری اور شبانہ چھاپوںکی مذمت

پیر 6 جنوری 2020 15:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2020ء) جموںو کشمیر انجمن سیرت کمیٹی کے کنوینر خواجہ نعیم الحسن نے جموں خطے کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک درجن سے زائد مسلمان نوجوانوں کی گرفتاری اوربلا جواز شبانہ چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق خواجہ نعیم الحسن نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندو سامراج نے جموں کے مسلم اکثریتی اضلاع میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنا کے رکھ دی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کشتواڑ میں آئے روز مسلمان نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر نامعلوم عقوبت خانوں میں منتقل کیا جاتاہے۔انہوںنے اقوامِ عالم اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںو کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے معصوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لیں اورکشمیری عوام کو ان مظالم سے نجات دلانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔

(جاری ہے)

خواجہ نعیم الحسن نے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہیے اور زمینی کو تسلیم کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دینا چاہیے کیونکہ ظلم و جبرکے بل بوتے پر کسی بھی قوم کو زیادہ دیر تک غلام بناکر نہیں رکھا جاسکتا۔انہوںنے کہاکہ کشمیر ی عوام گزشتہ 72سال سے بالعموم گزشتہ 30سال سے با الخصوص فقیدالمثال قربانیاں دے رہے ہیںجن کے ثمرات بھارت کا شیرازہ بکھرنے کی صورت میں عنقریب سامنے آجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :