مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مارچ تک حکومت نہیں رہے گی

بظاہر تو ایسے لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو کمپرومائز کرنا پڑے گا کیونکہ بہت سے اتحادی انکا ساتھ چھوڑرہے ہیں: سینئر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا انکشاف

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 13 جنوری 2020 23:19

مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مارچ تک حکومت نہیں ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 13 جنوری 2020) : مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مارچ تک حکومت نہیں رہے گی، بظاہر تو ایسے لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو کمپرومائز کرنا پڑے گا کیونکہ بہت سے اتحادی انکا ساتھ چھوڑرہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ بظاہر تو ایسے لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو کمپرومائز کرنا پڑے گا کیونکہ بہت سے اتحادی انکا ساتھ چھوڑرہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مارچ تک حکومت نہیں رہے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اختر مینگل بھی حکومت کا ساتھ چھوڑ سکتے ہیں، پرویز الہیٰ بھی حکومت سے نالاں ہیں کہ ان سے کیے گئے وعدے بھی پورے نہیں کیے گئے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے مشکلات شروع ہو گئی ہیں۔

اس سے قبل عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی لوگوں کو کہا ہے کہ میں اسمبلی توڑ دوں گا مگر بلیک میل نہیں ہوں گا۔ اںھوں نے مزید کہاتھا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کی طرف سے بہت زیادہ پریشر آرہا ہے، انھوں نے فنڈز مانگنے شروع کر دیے ہیں، اگر مجھ پر زیادہ پریشر آیا تو میں بلیک ہونے کے بجائے اسمبلیاں توڑنے کو ترجیح دونگا۔

  قبل ازیں حکومت کو اتحادیوں کی طرف سے مشکالات آنی شروع ہو گئی تھیں۔ایم کیوایم کے بعد جی ڈی اے بھی حکومت سے ناراض ہوگئی تھی، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے ترجمان سردار رحیم کا کہنا تھا کہ حکومت سے ہمارے تحفظات برقرارہیں، وعدے پورے ہونے کا چند دن انتظارکریں گے، ورنہ جلد مشاورتی اجلاس بلایا جائےگا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیوایم نے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی نے وزارت سے استعفیٰ بھی دے دیا ہے۔

جس پروزیراعظم عمران خان نے ایم کیوایم کو منانے کیلئے اسد عمر اور دیگر رہنماؤں کا وفد تشکیل دیا۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے آج ایم کیوایم قیادت سے ملاقات کی۔ لیکن حکومتی وفد ایم کیوایم کو منانے میں ناکام رہا۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی نے اپنی گفتگو میں اسے مذکرات کے بجائے ملاقات قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ملاقات پہلے سے طے شدہ تھی اور اسی سلسلے میں تحریک انصاف کے وفد نے آج دورہ کیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملاقات کے دوران قومی امور اور سندھ کے شہری علاقوں کے امور پر بھی گفتگو ہوئی اور ہم یہاں آنے پر اسد عمر کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں اپنے تمام وعدے یاد ہیں کل کی پریس کانفرنس میں کوئی سنسنی خیزی نہیں تھی،ہم نے پہلے بھی کہا تھا حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب ایم کیوایم ابھی ناراض ہے، جبکہ جی ڈی اے نے بھی وعدے پورے نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کردیا ہے۔

گرینڈ ڈیمو کریٹک الائن کے ترجمان سردار رحیم کا کہنا تھا کہ حکومت سے ہمارے تحفظات برقرارہیں، وعدے پورے ہونے کا چند دن انتظارکریں گے۔ ہم نے حکومت سے سندھ کی تعمیروترقی کیلئے حکومت سے ترقیاتی منصوبے اور روزگار مانگا تھا۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت سے متعلق کرپشن کی شکایات بھی کی تھیں لیکن وفاق نے ہمیں تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ ترجمان جی ڈی اے نے کہا تھا کہ اگر آئندہ چند دنوں میں حکومت نے ہمارے تحفظات دور نہ کیے تو جلد مشاورتی اجلاس بلایا جائے گا۔