ملک میں یوٹیلٹی اسٹورز نہ ہونے کے برابر ہیں تو عوام کو آٹا، چینی سمیت روزمرہ کے اشیائے کہاں سے سستے داموں ملیں گی نثار کھوڑو

وفاقی حکومت عوام کو عارضی رلیف پیکج دینے کے بجائے مستقل پیکج دینے کے لیے روزمرہ اشیائے پر سبسڈی دینے کا اعلان کرے،صدر پیپلز پارٹی سندھ

منگل 11 فروری 2020 22:00

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو وزیراعظم کی جانب سے عام اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے لیے عارضی طور پر 15 ارب روپے رلیف پیکج دینے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق اور ایڈہاک ازم کی پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں یوٹیلٹی اسٹورز نہ ہونے کے برابر ہیں تو عوام کو آٹا، چینی سمیت روزمرہ کے اشیائے کہاں سے سستے داموں ملیں گی وفاقی حکومت عوام کو عارضی رلیف پیکج دینے کے بجائے مستقل پیکج دینے کے لیے روزمرہ اشیائے پر سبسڈی دینے کا اعلان کرے اور ٹماٹر، پیاز سمیت دیگر سبزیوں کی سپورٹ پرائس مقرر کی جائیں، لاڑکانہ میں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی ورکرز کو خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ وفاق حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھک گئی ہے اور پیٹرولیم کے اشیائے، آٹے اور چینے سمیت کھانے پینے کے اشیائے کی قیمتوں میں اضافہ کرکے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے عارضی رلیف پیکج کا ڈونگ کررہی ہے، عام اشیائے کے لیے عارضی رلیف پیکج کا فیصلہ کرکے پورے ملک کی طرح غریب عوام کو بھی ایڈہاک ازم پر چلایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرکار عوام کے لیے تباہی سرکار ثابت ہوچکی ہے لیکن وزیراعظم عمران خان عقل سکھانے کے عادی نہیں رہے، انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اگر ٹیکس وصولیوں کرنے میں ثابت ہوئی ہے تو اس میں عوام کا کیا قصور ہے جو عوام کی چیخیں نکالی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ایف بی آر چیئرمین کا استعیفے معاملے کا حل نہیں جس کے لیے ہر محاذ پر ناکام ہونے والے وزیراعظم عمران خان کو خود استعیفے دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کے این اے 200 اور پی ایس پر ڈسپلے سینٹرز پر آویزاں انتخابی فہرست میں بڑے پیمانے پر بے ضابگیوں کے شواہد ملے ہیں جس کے متعلق پارٹی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر آگاہ کیا یگا ہے، انہوں نے کہا کہ 30 فیصد ووٹوں کو ان کے اصل رہائشی بلاکوں میں شامل ہی نہیں کیا گیا اور ان ووٹروں کو دیگر غیر متعلقہ بلاکس میں منتقل کیا گیا ہے جو عمل انتخابات سے قبل دھاندلی کی پلاننگ ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نادرا کے ڈور ٹو ڈور معائنے کے ذریعے انتخابی فہرستیں مرتب کیا جائے اور ووٹروں کے موجودہ رہائشگاہ کے ایڈریس موجود ہوں اور انتخابی فہرستوں کی جاچ پڑتال کرکے مقرر تاریخ میں توسیع کی جائے۔