کرپٹ نہیں ہوں اس لیے فوج ساتھ کھڑی ہے

جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہیں ہوتا ہے،میں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں۔وزیراعظم کی صحافیوں سے گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 14 فروری 2020 14:10

کرپٹ نہیں ہوں اس لیے فوج ساتھ کھڑی ہے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 14 فروری 2020ء ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فوج اس لیے میرے ساتھ کھڑی ہے کیونکہ میں کرپٹ نہیں۔تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات کے دوران انہوں نے مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف کاروائی کریں گے۔

مولانا نے کہا کہ وہ کسی کے اشارے پر حکومت گرانے آئے تھے یہ غداری ہے۔ فیصلہ کر لیا ہے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ملک میں ہر جگہ کارٹییل ہے جو مرضی سے قیمتوں کو کنٹرول کرتا ہے۔بجلی سے متعلق آئی ایم سے معاملات طے پا جائیں گے۔حکومت عدالت سمیت کسی ادارے کے امور میں بھی مداخلت نہیں کر رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 22 سال کی محنت کے بعد اس مقام پر پہنچا ہوں۔

دنیا میں سب کم وزیراعظم کی تنخواہ میری ہو گی،مجھ سے بہتر لڑنا اور کوئی نہیں جانتا،انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹ کر جاتے تو ڈالر 225 روپے کا ہو جاتا۔ کرپٹ لوگوں سے ریکوری کرنا عدالت اور احتساب کرنے والے اداروں کا کام ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ فوج اس لیے میرے ساتھ کھڑی ہے کیونکہ میں کرپٹ نہیں۔ملٹری ایجنسیز کو معلوم ہوتا ہے کون کیا کر رہا ہے۔

اگر کوئی سیاستدان کرپشن کرتا ہے تو انہیں پتہ چل جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا میری ذات پر حملہ کرے تو کوئی مسئلہ نہیں۔میڈیا جب ملک پر حملہ کرتا ہے تو مسئلہ ہوتا ہے۔عمران خان نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو پتہ ہے کہ یہ حکومت کامیاب ہوئی گئی تو ہماری دکانیں بند ہو جائیں گی اور یہ جیلوں میں ہوں گے،وزیراعظم نے مزید کہا کہ آٹا بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کچھ سوالات کے ساتھ واپس بھجوائی۔

۔حکومت اور فوج میں کوئی تناؤ نہیں۔میرے کرپٹ نہ ہونے کی وجہ سے فوج ساتھ کھڑی ہے۔جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہیں ہوتا ہے،میں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں۔کرپشن کرنے والوں کے ہی فوج سے اختلافات ہوتے ہیں۔فوج کو دبانے کے لیے ان کے خلاف سازش کی جاتی رہی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ سینیٹ میں پیسوں کا استعمال روکنے کے لیے شو آف ہینڈ کا قانون لا رہے ہیں۔