حملہ آور کا ٹارگٹ احتجاجی ریلی کے شرکاء تھے، ڈی آئی جی کوئٹہ

ایک کم عمر نوجوان پیدل آیا، ریلی میں شامل ہونا چاہتا تھا، پولیس نے روکا تو خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس عبدالرزاق چیمہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 فروری 2020 18:47

حملہ آور کا ٹارگٹ احتجاجی ریلی کے شرکاء تھے، ڈی آئی جی کوئٹہ
کوئٹہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 فروری 2020ء) ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ حملہ آور کا ٹارگٹ احتجاجی ریلی کے شرکاء تھے،ایک کم عمر نوجوان پیدل آیا، ریلی میں شامل ہونا چاہتا تھا، پولیس نے روکا تو خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ انہوں نے کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی تحقیقات بارے بتایا کہ دھماکا عصر کی نماز کے بعد ہوا۔ دھماکے کی ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ نشانہ ریلی کے شرکاء تھے۔

ریلی کے شرکاء کو سکیورٹی دی گئی تھی اور علاقہ بند کیا ہواتھا۔ ایک کم عمر نوجوان پیدل آیا جس کو پولیس نے روک لیا اور آگے نہیں جانے دیا، حملہ آور ریلی میں شامل ہونا چاہتا تھا لیکن پولیس نے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اسی طرح وزیرداخلہ بلوچستان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہا کہ دھماکے میں 2 اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 19سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔ بھارت کو سی پیک ایک آنکھ نہیں بھا رہا ہے۔ بلوچستان میں بھارت دہشتگردی کررہا ہے، دہشتگردی کیلئے افغانستان کی زمین استعمال کی جارہی ہے۔ پولیس نے حملہ آور کو روکا ، جس سے دھماکے میں 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے ورثاء سے ہمدردی کا اظہار اور تعزیت کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ زخمیوں کو ہسپتال میں بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔ واضح رہے کوئٹہ میں شارع اقبال پرڈسٹرکٹ کورٹ اور پریس کلب کے قریب دھماکا ہوا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا جب ہوا تو دھماکے کی جگہ کے قریب احتجاج مظاہرہ کیا جا رہا تھا۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ دھماکے کی آواز دور تک سنائی دی گئی۔ دھماکے سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے اور عمارتیں لرز گئیں، دھماکے سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا، دھماکے کی آواز سنتے ہی وہاں بھگڈر مچ گئی۔

دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اورزخمیوں کو ہسپتال میں منتقل کیا جارہا ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 19 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بعض افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔