پرائیویٹائزیشن کی عوام دشمن پالیسی کے ذریعہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ داروں کے مخصوص گروپس کو نوازا گیا،نثار احمد کھوڑو

حکومت کی جانب سے عوام کی خواہشات کے برعکس اس پالیسی پر عملدرآمد کرنا قومی مفادات کے خلاف اور ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،صدر پیپلزپارٹی سندھ

بدھ 19 فروری 2020 19:49

پرائیویٹائزیشن کی عوام دشمن پالیسی کے ذریعہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) پرائیویٹائزیشن کا تجربہ پوری دنیا خاص طور پر پاکستان میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے اس کے باوجود حکومت کی جانب سے عوام کی خواہشات کے برعکس اس پالیسی پر عملدرآمد کرنا قومی مفادات کے خلاف اور ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ایک وفد سے اپنی رہائش گاہ پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفد میں سی بی اے یونین اور آفیسرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران سلیم صدیقی ،مہتاب صدیقی،علی حیدر،خالد قادری،عامر شاہ،نورالحق،معین خان اور فہیم صدیقی شامل تھے۔نثار احمد کھوڑ و نے کہا کہ عمران خان کی حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں کے مطابق اُنہیں 50لاکھ مکانات تو فراہم نہ کرسکی لیکن اس کے برعکس اُس ادارہ کا ہی خاتمہ کرنے جارہی ہے جس نے ملک کے لاکھوں عوام کو آسان قرضہ جات فراہم کرکے اُنہیں پراپرٹی کا مالک بنایا اور سر چھپانے کی جگہ فراہم کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن 1952؁میں قیامِ پاکستان کے فوراًً بعد قائم ہوئی اور اس نے نہ صرف یہ کہ بڑے شہروں بلکہ چھوٹے چھوٹے قصبہ جات تک عوام کو مکان کی خرید اور تعمیر کی سہولیات فراہم کیں، ایسے ادارہ کو پرائیویٹ سیکٹر کو فروخت کرنا در حقیقت عوام دشمنی ہے جس کی ہم شدید مخالفت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا یہ سوچا سمجھا مؤقف ہے کہ پرائیویٹائزیشن کے عمل کے ذریعہ غیر ملکی اور مقامی سرمایہ داروں کے مخصوص گروپس کو نوازا گیا ہے جس کے نتیجہ میں نجکاری کے بعد ملک کی معیشت و اقتصادیات پر مخصوص گروہوں کا قبضہ ہوگیا ہے۔

نثار احمد کھوڑو نے سوال کیا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے پہلے ہی مہنگائی کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں اور اب منافع بخش اداروں کی نجکاری کرکے کیا وہ بیروزگاری پھیلانے کے بھی نئے ریکارڈ قائم کرنا چاہتی ہی- ۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹائزیشن کے خلاف جدوجہد میں پاکستان پیپلز پارٹی محنت کشوں کے شانہ بشانہ ہے اور ہم اُن کی آواز سینیٹ آف پاکستان ،قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بھی بلند کریں گے۔

وفد کے ارکان نے نثار احمد کھوڑو کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نجکاری کے فیصلہ کی وجہ سے ادارہ سے وابستہ سینکڑوں ملازمین اپنے روزگار اور مستقبل کے حوالہ سے بھی شدید خوف و اندیشوں کا شکا ر ہیں اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ادارہ کو پرائیویٹائزیشن سے بچانے کی غرض سے تما متر پُرامن احتجاج کے راستے اختیار کریں گے۔ وفد نے بتایا کہ ہمارا ادارہ پاکستان میں سب سے کم شرحِ منافع% 12فیصد پر گھر خریدنے اور تعمیر کرنے کے لئے بے گھر افراد کو سہولت فراہم کررہا ہے جبکہ پاکستان کا کوئی اور ایک ایسا ادارہ نہیں جو غریب اور متوسط طبقہ کو ایسی سہولت فراہم کرتا ہو۔

وفد نے کہا کہ ہم صرف اپنے روزگار کے تحفظ کی جدوجہد نہیں کررہے بلکہ ہم نجکاری کو عوام اور ملک کے مفاد کے خلاف سمجھتے ہیں اور اس کے خلاف جدوجہد کرنا اپنا فرض گردانتے ہیں۔قبل ازیں پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر سینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی نے وفد کا تعارف کرواتے ہوئے اُن کی جدوجہد کو سراہا اور کہا کہ نجکاری کے عمل کے ذریعہ نواز شریف اور پرویز مشرف کے ادوارِ حکومت میں انتہائی اہم قومی تجارتی اداروں اور کمرشل بنکس کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں فروخت کردیاگیا جس کے نتیجہ میں ملک کی معیشت ریاست کے کنٹرول سے نکل کر صنعتکاروں کے مخصوص گروپس ، کار ٹل اور اجارہ دار سرمایہ داروں کے قبضہ میں چلی گئی جبکہ پرائیویٹائزڈ کئے گئے اداروں سے لاکھوں ملازمین بھی روزگار سے محروم کئے گئے۔

ملاقات کے اس موقع پر ایم این اے خورشید جونیجو ،پیپلز لیبر بیورو سندھ کے انفارمیشن سیکرٹری سلیم سومرو،ڈپٹی جنرل سیکرٹری لیاقت علی خان مگسی ،ایس بی سی اے پیپلز یونیٹی (سی بی ای) کے چیئرمین حسین ابراہیم کاکا،نفٹ ایمپلائز یونین (سی بی اے )کے سیکرٹری جنرل فہیم صابر،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پیپلز لیبر یونین کے سیکرٹری اطلاعات محمد امین بلوچ اورہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔