Live Updates

خاتون اول کے بیٹے کو لاہور ہائیکورٹ نے ریلیف دےدیا

دو افراد کے اغواء، 15 ملین ڈالر کی رقم طلب کرنے کے الزام میں کیس نمٹا دیا

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی پیر 24 فروری 2020 11:23

خاتون اول کے بیٹے کو لاہور ہائیکورٹ نے ریلیف دےدیا
لاہور(اردو پوائںٹ اخبار تازہ ترین 24 فروری 2020 ء ) خاتون اول کے بیٹے کو لاہور ہائیکورٹ سے ریلیف مل گیا۔تفصیلات کے مطابق خاتون اول کے بیٹے ابراہیم مانیکا پر پولیس کے ذریعے دو افراد کو اٹھانے کا الزام ہے۔جسٹس محمد انوار الحق پنوں نے کیس کی سماعت لاہورئیکورٹ میں کی، ابرہیم مانیکا عدالت میں پیش ہو جبکہ دونوں درخواست گزار کے خلاف امانت میں خیات کا مقدمہ درج ہے۔

دونوں پارٹیوں پر مقدمہ درج ہونے کے باعث عدالت نے کیس نمٹا دیا۔ عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ جب درخواستگزار پر بھی مقدمہ درج ہے تو ضمانت کرائی جائے۔ بتایاگیا ہے کہ درخواست گزار اعجاز کا پراپرٹی کا کاروبار ہے۔ ابراہیم کی گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا جس کا الزام اعجازپر لگایا گیا ۔ اور ڈیڑھ کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ گاڑی مرمت کرار ہے ہیں، متبادل گاڑی بھی کرائے پر لے کر دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دونوں افراد کو بازیاب کرانے کاحکم دیتے ہوئے درخواست کو نمٹا دیا۔ یاد رہے کہ ابراہیم خاتون اول بشریٰ بی بی کی پہلی شادی سے ان کے بیٹے ہیں۔بشریٰ بی بی نے پہلی شادی خاور مانیکا سے کی تھی جس سے ان سے 5 بچے ہیں۔بعد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 18 فروری 2018 کو ایک دوسرے سے شادی کی تھی جس کے بعد انہیں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ساتھ دیکھا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حیدر کلیم نامی ایک صارف نے ٹویٹ کی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کے سوتیلے بیٹے (ابراہیم مانیکا) نے میرے بھائی کو اس وقت سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جب ان کے ڈرائیور کو گاڑی دھیان سے چلانے کا کہا گیا کیونکہ وہ ہماری کار کو ٹکر مار رہا تھا۔ واضح رہے 20 فروری کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائیکورٹ نے خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے کو طلب کیا تھا ۔ ابراہیم پر الزام ہے کہ اس نے پولیس اہلکاروں سے ساتھ مل کر 2 افراد کو اغوا کیا تھا جس کے بعد ان سے 15 ملین کا مطالبہ کیا تھا۔ ابراہیم خاتون اول کی پہلی شادی سے پانچ بچوں میں سے ایک ہیں جن پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے دو پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر دو افراد کو اغوا کیا تھا۔
Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات