عدالت نے گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا

منگل 3 مارچ 2020 18:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2020ء) سندھ ہائیکورٹ میں گٹکا، مین پوری اور ماوا پر پابندی اور قانون سازی سے متعلق درخواست کی سماعت عدالت نے گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا ماوا اور مین پوری پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی جہاں آئی جی سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں کارروائیوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ، حکومت سندھ کی جانب سے بھی رپورٹ عدالت میں پیش ہوئے اسسٹنت ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے گٹکااور ماوا پر پابندی اور کارروائی کے لیے قانون پاس کرلیا ہے، رپورٹ جمع ہونے پر عدالت نے کیس نمٹا دیا، عدالت نے گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون آگیا ہے اب جس کو کوئی شکایت ہے وہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کر لے، جسٹس اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ قانون پاس ہوگیا اب تمام تر کاروائیاں قانون کے مطابق ہونگی،جیسے دیگر قوانین ہیں اس طرح یہ بھی قانون بن گیا،اب سے تمام مقدمات نئے قوانین کے تحت دائر ہونگی، عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ قانون پر عمل نہیں ہوتا تو اس کیلئے الگ سے درخواست دائر کریں،گٹکا ماوہ کے خلاف کینسر کے مریض نسیم حیدر نے درخواست دائر کی،درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نسیم کو گٹکہ کھانے سے کینسر ہوا ہے،اب اس کا انتقال ہوگیا ہے، عدالت میں رپورٹ کراچی،حیدر آباد اور سکھر ریجن کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال 2019 میں کراچی 3560 مقدمات درج کئے تھے ، کراچی میں 12335 ملزمان گرفتار ہوئے 2810 مقدمات اب بھی زیر التوا ہیں ،تینوں ریجن نے ایک سال کے دوران 10194 مقدمات درج ہوئے،تینوں ریجن میں 12335 ملزمان گرفتار ہوئے 5507 مقدمات اب بھی زیر التوا ہیں،دو ہزار انیس میں حیدرآباد میں 6254 مقدمات درج کئے گئے،حیدرآباد میں ایک سال کے دوران 6546 ملزمان گرفتار ہوئے، حیدرآباد میں ابھی بھی 2356 مقدمات زیر التوا ہیں،ایک سال کے دوران سکھر میں 380 مقدمات درج ہوئے 427 ملزمان گرفتار ہوئے،سکھر میں اب بھی گٹکے کے 341 مقدمات زیر التوا ہیں۔