بھارت مقبوضہ کشمیرکی جیلوں میں قید چار ہزار سے زائدسیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے ، بیرسٹر سلطان

دنیا میں کرونا کے پھیلنے کے نتیجے میں صورتحال تشویشناک صورتحال اختیار کر چکی ہے، عالمی برادری بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوںکوروکے، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

جمعرات 12 مارچ 2020 19:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2020ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکی جیلوں میںقیدچار ہزار سے زائدسیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے کیونکہ دنیا میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے نتیجے میں صورتحال انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر چکی ہے اس سلسلے میں عالمی ادارہء صحت ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پوری دنیا میںایک ایمرجنسی ایڈوائزری جاری کی ہے جسکے مطابق ایک لاکھ پچیس ہزارسے زیادہ لوگ کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اوربڑے پیمانے پر لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

لہٰذا ایسی صورتحال میںعالمی برادری بھارت پر زور دے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں قید چار ہزار سے زیادہ سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے تاکہ وہاں کرونا وائرس کے نتیجے میں درپیش کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹیرٹ گلبرگ اسلام آباد میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس سلسلے میں انڈیا کی سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی آواز اٹھائیں گے۔انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور بربریت عروج پر ہے جبکہ وہاں میں 221 روز سے کرفیو نافذ ہے۔ جس سے وہاں پرایک انسانی سانحہ رونما ہوچکا ہے انٹرنیشنل کمیونٹی اس کا نوٹس لے اور بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے روکے۔