تفصیلی خبر

پاکستان کا بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد بھارت سے لاک ڈائون ختم کرنے کا مطالبہ کرونا کے جموں و کشمیر میں اطلاعات تشویش ناک معاملہ ہے‘ صحت کی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ وادی کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کرونا کے خلاف لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے بھارت کی میزبانی میں بلائی گئی سارک کانفرنس سے خطاب

اتوار 15 مارچ 2020 23:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2020ء) پاکستان نے بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں کرونا وائرس کے کیسزرپورٹ ہونے کے بعد بھارت سے لاک ڈائون ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ صحت کی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر امدادی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا کے خلاف لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے بھارت کی میزبانی میں بلائی گئی سارک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی جموں و کشمیر میں اطلاعات تشویش ناک معاملہ ہے اورصحت کی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ وادی کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔

ویڈیو کانفرنس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے علاوہ سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے، مالدیپ کے صدر ابراہیم محمد صالح، نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی، بھوٹان کے وزیر اعظم لوٹائے شیرنگ، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد، افغان صدر اشرف غنی بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مرزا نے کہا کہ ایک لاکھ 55 ہزار لوگ متاثر، 5 ہزار 833 کی اموات اور 138 ممالک متاثر ہیں، روئے زمین پر کوئی بھی قوم اور کوئی بھی خطہ موجودہ حالات سے متعلق غیر ذمہ داری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کرونا کے جنوبی ایشیا کو متاثر کرنے پر دیگر ممالک کی طرح تشویش ہے۔ ہمارے تمام ممالک میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی قسم کی لا پرواہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جبکہ بہتری کی امید کرتے ہوئے ہمیں بدترین صورتحال کے لئے تیار رہنا ہے۔ انہوں نے سارک کو بنیادی پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی سطح پر اس وباء سے نمٹنے کے لیے سارک کو بااختیار بنایا جائے۔

انہوں نے ایگزٹ سکریننگ کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سارک کے رکن ممالک خطے میں آنے والے مسافروں کے انخلا سے قبل ان کی سکریننگ کریں اور اس وباء سے نمٹنے کے لئے چین کی انتھک کوششوں سے سیکھتے ہوئے طریقہ کار وضع کیے جائیں تاکہ اس وباء سے بچا جا سکے اور اس پر قابو پاسکیں۔انہوں نے جنوبی ایشیائی ممالک پر زوردیا کہ کرونا وائرس سے لڑنے کے لئے خوفزدہ ہونے کے بجائے مربوط اور منظم کوششوں کی ضرورت ہے ۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سارک کو بنیادی پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی سطح پر اس وباء سے نمٹنے کے لیے سارک کو بااختیار بنایا جائے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ممکنہ طور پر جلد از جلد سارک وزرائے صحت کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔انہوں نے پاکستان کی جانب سے اس وباء سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور حکمت عملی سے کانفرنس کو آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اول دن سے اس وبا پر قابو پانے اور بچاؤ کے اقدامات کے لیے پورے عزم کے ساتھ کوشاں ہے۔ اس وباء پر قابو پانے اور اس سے محفوظ رہنے کے لیے پاکستان کی فعال حکمت عملی کو عالمی ادارہ صحت نے بھی نہ صرف تسلیم کیا ہے بلکہ اس کی تعریف بھی کی ہے۔انہوں نے پاکستان کی جانب سے قبل ازیں دی جانے والی اس تجویز کا پھر اعادہ کیا کہ پاکستان ممکنہ طور پر جلد از جلد سارک وزرائے صحت کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔