سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی رہنمائوں کے اقامہ رکھنے کے خلاف دائر کردہ درخواستوں کو مسترد کر دیا

درخواستوں میں پیپلز پارٹی رہنمائوں فریال تالپور، ناصر حسین شاہ، منطور وسان اور سہیل انور سیال کے خلاف دبئی کے اقامے ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا

پیر 16 مارچ 2020 15:14

سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی رہنمائوں کے اقامہ رکھنے کے خلاف دائر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2020ء) سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی رہنمائوں کے خلاف اقامہ رکھنے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی رہنمائوں کے اقامہ رکھنے کے خلاف دائر کردہ 5 درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ درخواستیں فریال تالپور، ناصر حسین شاہ، منظور وسان اور سہیل انور سیال کے خلاف دائر کی گئی تھیں۔

درخواستوں میں پیپلز پارٹی رہنمائوں فریال تالپور، ناصر حسین شاہ، منطور وسان اور سہیل انور سیال کے خلاف دبئی کے اقامے ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل خواجہ شمس الاسلام نے موقف اختیار کیا کہ فریال تالپور نے اپنے جواب میں اقامہ سمیت دبئی کے اثاثے بھی ظاہر نہیں کیے اور درخواست پر فیصلے تک فریال تالپور سے عوامی عہدہ واپس لیا جائے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فریال تالپور نے 2002 میں صاحبزادی عائشہ کے نام پر دبئی میں کمپنی قائم کی اور رقم دبئی منتقل کرنے کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائی جبکہ اقامہ بھی ظاہر نہیں کیا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر فریال تالپور صادق اور امین نہیں رہیں اس لیے فریال تالپور کو اسمبلی کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دے کر مقدمہ درج کیا جائے۔