ملک کو لاک ڈاؤن کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیروں کے 2گروپ بن گئے ہیں: عمران یعقوب خان

ایک گروپ ملک لاک ڈاؤن کرنے کے حق میں ہے اور دوسرا اس کا مخالف ہے، وزیراعظم عمران خان گھبرائے ہوئے نہیں بلکہ شدید دباؤ کا شکار ہیں: سینئیر صحافی کا دعویٰ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 21 مارچ 2020 00:45

ملک کو لاک ڈاؤن کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیروں کے 2گروپ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مارچ2020ء) سینئیر صحافی عمران یعقوب خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کو لاک ڈاؤن کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیروں کے 2گروپ بن گئے ہیں اور ایک گروپ ملک لاک ڈاؤن کرنے کے حق میں ہے جبکہ دوسرا اس کا مخالف ہے۔ عمران یعقوب خان نے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان گھبرائے ہوئے نہیں بلکہ شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

زیراعظم اس متعلق فیصلہ نہیں کر پا رہے کہ ملک کو لاک ڈاؤن کیا جائے یا نہیں اور آج انہوں نے خود بھی کہا ہے کہ ملک لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ ان کے مشیروں کے دو گروپ بن چکے ہیں ایک لاک ڈاؤن کا حامی ہے اور دوسرا اس کے خلاف ہے۔ ایک گروپ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جانا چاہیے کیونکہ لاک ڈاؤن کی صورت میں لوگ کورونا سے بچ گئے تو غربت سے مر جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس وجہ سے عمران خان کے چہرے پر آج دباؤ نظر آرہا تھا مگر وہ گھبرائے ہوئے نہیں ہیں لیکن اگر صورتحال بگڑتی ہے تو وہ ضرور گھبرا جائیں گے۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن نہیں کررہے۔ مشیر اطلاعات نے ملک میں لاک ڈاؤن کیے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی پریس بریفنگ کے دوران ہی سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، ڈیلی ویجز پر کمانے والا لاک ڈاؤن سے زیادہ متاثر ہوگا اس لیے لاک ڈاؤن نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ آج این سی سی کی میٹنگ میں تمام وزرائے اعلیٰ وڈیولنک سے شریک ہوئے، کورونا وائرس کا مسئلہ ایک قومی چیلنج ہے، مسئلےکو تمام اسٹیک ہولڈرز اور حکومت کیساتھ ملکر ہی حل کیا جاسکتا ہے، مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے جس کا اطلاق تمام صوبوں پر ہونا چاہیے۔