Live Updates

ہائیبرڈ نظام کی حکمرانی اسٹیبلشمنٹ کی گرفت مضبوط کررہی ہے یہ نظام چلنے والا نہیں

قومی قیادت کوآئین کی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کے ایجنڈے پر اتفاق کرنا ہوگا، سیلاب نے چاروں طرف تباہی مچا دی ہے، اب حکمران کیا کھیل کھیلتے ہیں وقت آنے پر پتہ چلے گا۔ قائمقام امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 13 ستمبر 2025 20:54

ہائیبرڈ نظام کی حکمرانی اسٹیبلشمنٹ کی گرفت مضبوط کررہی ہے یہ نظام چلنے ..
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 ستمبر 2025ء ) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہائی برڈ نظام کی حکمرانی اسٹیبلشمنٹ کی گرفت مضبوط کررہی ہے۔ آئین سے متصادم یہ نظام چلنے والا نہیں۔ قومی قیادت کو مل بیٹھ کر آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کے کم سے کم مشترکہ ایجنڈے پر اتفاق کرنا ہوگا۔

سیلاب نے چاروں طرف تباہی مچا دی ہے۔حکمران دعوے تو بہت کرتے ہیں مگر موقع پر کوئی عملی کام نظر نہیں آتا۔ بحالی کے مرحلے پر حکمران کیا کھیل کھیلتے ہیں وقت آنے پر پتہ چلے گا۔ جماعت اسلامی ہر معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔سیلاب متاثرین خاص طور پر کسانوں کے ساتھ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ناظم تربیت حافظ سیف الرحمن بھی موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ تعصبات اور نفرتوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ ایک دوسرے سے منہ پھیر کر بیٹھ جانااور مذاکرات کیلئے بھی اسٹیبلمنٹ کی طرف دیکھنا قومی مفاد میں نہیں، سیاست میں رابطے اور ملاقات ضروری ہے۔حکمرانوں اور مقتدر طبقہ نے قومی خزانے کو لوٹا اور عوام کے حقوق غصب کئے۔

فرسودہ نظام کی وجہ سے عوام مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ شخصیات کے بت بناتی ہے اور جب عوام میں ان کی مقبولیت بڑھنے لگتی ہے تو انہیں گرا کر دوسرے بت تراش لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھونس، دھاندلی اور فارم 47سے بنائی گئی حکومتوں کو عوام قبول نہیں کرتے۔ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ نے عوام کے اندر سخت مایوسی اور ناامیدی پیدا کی ہے۔نفرتیں اور تعصبات قوموں کو لے ڈوبتے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ چاروں طرف بیداری کی ایک لہر ہے۔سری لنکا سے اٹھنے والا عوامی طوفان بنگلا دیش،انڈونیشیا کے بعد نیپال تک پہنچ چکا ہے۔لوگ جبر کے نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔حسینہ واجد نے بنگلا دیش کو انڈیا کی کالونی بنا دیا تھا مگر حالات یکسر تبدیل ہوچکے ہیں۔ ڈھاکہ جس میں سید مودودیؒ کو جلسہ نہیں کرنے دیا گیا تھا اور جماعت اسلامی کی قیادت کو پکڑ پکڑ کر جیلوں میں بند اور پھانسی کے پھندوں پر لٹکا دیا گیا تھا آج وہاں اسلامی چھاترو چھنگو کو شاندار کامیابی ملی ہے اور انقلاب ڈھاکہ کے دروازے پردستک دے رہا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دوحا پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کوئی بھی مسلم ملک اسرائیل کی دہشت گردی سے محفوظ نہیں۔دوسال سے غزہ میں قتل عام کررہی ہے۔غزہ کے عوام استقامت کا پہاڑ بنے ہوئے ہیں۔پوری دنیا غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں اور لاکھوں لوگ احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا۔  
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات