سعودی عرب میں رات کے کرفیو کا آغاز ہوگیا

خلاف ورزی پر 10 ہزار ریال جرمانہ عائد ہوگا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 23 مارچ 2020 23:45

سعودی عرب میں رات کے کرفیو کا آغاز ہوگیا
ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 مارچ۔2020ء) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پرکورونا وائرس کی روک تھام کے لیے آج سے ملک بھر میں رات کے کرفیو کا آغاز ہوگیا ہے. سعودی عرب کی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت میں رات سات بجے سے صبح چھے بجے تک نافذ کرفیو کی جو کوئی بھی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا،اس پر 10 ہزار ریال (2663 ڈالر) جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اگر کسی نے دوبارہ اس کی خلاف ورزی کی تو اس کو جیل کی ہوا کھانا پڑے گی اور ساتھ د±گنا جرمانہ ادا کرنا ہوگا.سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کرونا وائرس کی مہلک وبا کو مملکت میں پھیلنے سے روکنے کے لیے رات کو11 گھنٹے کا کرفیو نافذ کردیا ہے جوکہ 21 روز تک نافذ رہے گا.

(جاری ہے)

سعودی عرب کی وزارت صحت نے پیر کے روز مہلک وائرس کرونا کے 51 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے مملکت میں اب اس مہلک وائرس کا شکار افراد کی تعداد 562 ہوگئی ہے.حکام نے شہریوں پر زوردیا ہے کہ وہ کرفیو کے مذکورہ اوقات میں اپنے گھروں ہی میں مقیم رہیں، سماجی روابط سے گریز کریں اور کسی ناگزیر ضرورت ہی کی صورت میں گھر سے باہر نکلیں.سعودی عرب کی وزارت برائے امور خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ مملکت میں کرونا وائرس کے 33 فی صد کیس پہلے سے اس مہلک وبا کا شکارافراد سے میل جول اور سماجی روابط کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں وہ شادی کی تقریبات میں شریک ہوئے تھے،انھوں نے کسی متوفی کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی یا اپنے اپنے خاندانوں کی مختلف تقریبات میں شریک ہوئے تھے اور پھرکرونا وائرس سے متاثرہ افراد سے رابطے کی وجہ سے خود بھی بیمار پڑ گئے ہیں.کرفیو کے دوران تمام سعودی شہریوں کو اپنی حفاظت کی خاطر گھروں میں رہنا ہوگا تاہم خوراک، طبی سہولیات، میڈیا، ٹرانسپورٹ، توانائی، مواصلات اور چند دیگر شعبوں پر اس کرفیو کا نفاذ نہیں ہوگا.وزارت کے بیان میں کہا گیا کہ وہ کرفیو پر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات اٹھائی گی جس میں اسے سول اور فوجی انتظامیہ کا بھرپور تعاون حاصل ہوگا .

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے اختتام پر چین سے جنم لینے والے کورونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک وائرس سے 3 لاکھ 43 ہزار افراد متاثر اور 15ہزار 308 افراد ہلاک ہو چکے ہیں دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد وائرس سے صحتیاب بھی ہو چکے ہیں.