پینٹاگان نے امریکی فوجی میں کورونا وائرس کی تصدیق کردی

دنیا بھر میں امریکی عسکری اہل کاروں کی نقل و حرکت دو ماہ کے لیے منجمد

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 مارچ 2020 16:32

پینٹاگان نے امریکی فوجی میں کورونا وائرس کی تصدیق کردی
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2020ء) امریکی وزارت دفاع پینٹاگان نے فوجی اہلکاروں میں کورونا وائرس کا پہلا کیس ریکارڈ کیئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متاثرہ شخص امریکی میرینز کے شعبے میں کام کرتا ہے وہ آخری مرتبہ 13 مارچ کو ڈیوٹی پر آیا تھا متاثرہ اہل کار اپنے گھر کے اندر قرنطینہ میں رہے گا اور متعلقہ حکام اس کی حالت کا جائزہ لیتے رہیں گے.بیان کے مطابق وزارت دفاع کی طبی ٹیم نے متاثرہ شخص کے کام کی جگہ کو جراثیم سے پاک کر دیا ہے دوسری جانب پینٹاگان نے دنیا بھر میں امریکی عسکری اہل کاروں کی نقل و حرکت کو دو ماہ کے لیے منجمد کر دیا ہے اس میں لڑائی کے علاقوں میں فوجیوں کا بھیجا جانا اور ان کی وطن واپسی کا عمل شامل ہے اس فیصلے کا مقصد کورونا کی وبا پر قابو پانے کی کوشش ہے.امریکی وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ وزیر دفاع مارک ایسپر نے بیرون ملک پینٹاگان کے تمام شہری اور عسکری ملازمین اور اہل کاروں کی نقل و حرکت کو 60 روز کے لیے روک دینے کے احکامات جاری کیے ہیں فیصلے میں مذکورہ ملازمین کے اہل خانہ بھی شامل ہیں جو ان کے ساتھ بیرون ملک رہ رہے ہیں.فیصلے کا اطلاق بیرون ملک تعینات امریکی مسلح افواج کے تقریبا 9 لاکھ اہل کاروں پر ہو گا بیان کے مطابق اس فیصلے کے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر اثر انداز ہونے کی کوئی توقع نہیں ہے مذکورہ انخلا کا عمل افغان طالبان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے 135 روز بعد مکمل ہونا ہے.امریکی وزارت دفاع کے مطابق بدھ کی صبح تک 227 حاضر سروس اہل کار کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اس دوران وائرس کے سبب ایک کنٹریکٹر بھی فوت ہو گیا.دوسری جانب ایف بی آئی نے بتایا ہے کہ امریکی ریاست میسوری میں ایک 36 سالہ شخص پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا جس پر الزام تھا کہ اس نے ایک ہسپتال کو بم سے اڑانے کا منصوبہ بنایا ہے.ٹموتھی ولسن نامی شخص کے بارے میں کہا گیا کہ وہ شاید پرتشدد انتہا پسندتھا اور ماضی میں اس نے نسل دشمن اور مذہب دشمن تاثرات کا اظہار کیا تھا اور حکومت مخالف جذبات بھی رکھتا ہے ایف بی آئی کے حکام کے مطابق اس شخص نے کئی مقامات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی اور اس کے اہداف میں سیاہ فام طلبہ کا گروپ، کلیسا اور مسجد شامل تھے لیکن اس نے ہسپتال کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ موجود حالات کو دیکھتے ہوئے اسے زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی امید تھی.ایف بی آئی کے مطابق اس نے اشیا جمع کر لی تھیں جس کی مدد سے وہ بم بنا سکتا تھا ریاست میسوری کے قصبے بیلٹن مں ولسن کو ایف بی آئی نے منگل کو حراست میں لینے کی کوشش کی جب وہ اس مقام پر پہنچا جہاں اس سے وعدہ کیا گیا تھا کہ اسے ایک بم ملے گا لیکن وہاں پر ایسا کچھ نہیں تھا.این بی سی نیوز کے مطابق ولسن کو اس بات پر شدید غصہ تھا کہ مقامی حکومت نے کورونا سے نپٹنے کی لیے مناسب اقدامات نہیں اٹھائے ادھر دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین کی تعداد 468,523 ہو گئی ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 21,276 ہو چکی ہے.یہ اعداد و شمار جان ہاپکنز یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں سب سے زیادہ 7,503 ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جبکہ سپین میں 3,647، چین میں 3,163، ایران میں 2,077، فرانس میں 1,331، امریکہ میں 1,031، برطانیہ میں 465، نیدرلینڈز میں 356، جرمنی میں 206 جبکہ بلجیئم میں 178 افراد اس وبا کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں.اگرچہ ہلاکتوں میں اٹلی سرِفہرست ہے مگر کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز اب بھی چین میں زیادہ ہیں چین میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 81,667، اٹلی میں 74,386، امریکہ میں 68,572، سپین میں 49,515، جرمنی میں 37,323، ایران میں 27,017، فرانس میں 25,600، سوئزرلینڈ میں 10,897، برطانیہ میں 9,640 جبکہ ساﺅتھ کوریا میں مصدقہ کیسز کی تعداد 9,137 ہے اس وائرس کا شکار ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد اب تک صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

دنیا بھر کے 173 ممالک میں کورونا کے مریض موجود ہیں.