کوروناوائرس،جماعت اسلامی کی الخدمت کی17ہسپتال،70ایمبولینس ومیت گاڑیوں،150سے زائد اپنے دفاترسندھ حکومت کو دینے کی پیشکش

ابتک ہزاروں رضاکار ڈیڑھ کروڑ سے زائد مالیت کا راشن اورپکا پکایا کھانا مستحق خاندانوں میں تقسیم کرچکے ہیں،مخیر حضرات دل کھول کرتعاون کریں،اناج راشن اورنقد عطیات جماعت اسلامی اورالخدمت کے دفاترمیں جمع کرائیں،محمد حسین محنتی

جمعرات 26 مارچ 2020 20:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2020ء) الخدمت فائونڈیشن سندھ کے سرپرست اور جماعت اسلامی کے صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے سندھ حکومت کو الخدمت کے 17ہسپتال،70ایمبولینس ومیت گاڑیوں،150سے زائد اپنے دفاترکورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ مشکل و امتحان کی اس گھڑی میں پوری قوم متحد اوربحران سے نکلنے کے لیے پرعزم ہے۔

وڈیو لنک پرمیڈیا پریس بریفنگ دیتے ہوئے محمد حسین محنتی نے کہا کہ جماعت اسلامی مصیبت وآزمائش کی اس گھڑی میں سندھ کے عوام کو ھرگز اکیلا نہیں چھوڑے گی۔ان کا کہناتھاکہ اس وقت تک جماعت اسلامی اورالخدمت کے ہزاروں رضاکار ڈیڑھ کروڑ سے زائد مالیت کا راشن اورپکا پکایا کھانا کراچی تاکشمور کے مستحق خاندانوں میں تقسیم کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

سکھر میں قائم قرنطینہ سینٹر میں الخدمت کے رضاکار ڈیوٹی پر موجود تمام اہلکاروں،پیرامیڈیکل اسٹاف ودیگر کو تین وقت چائے،بسکٹ ،پاپے اورصاف پانی فراہم کررہے ہیں۔

لاڈان سے متاثرہ خاندانوں خاص طور دھاڑی پر کام کرنے والے محنت کشوں و سفید پوش لوگوں کی امداد کا سلسلہ جاری ہے ۔اسی طرح لوگوں میں حفاظتی کٹس،ماسک،سنیٹائرز فراہم جبکہ مخصوص مقامات پرہاتھ دھونے کے لیے صابن وپانی کی ٹنکیاں رکھی گئی ہیں۔کراچی،حیدرآباد،ٹھٹہ،کوٹری،ٹنڈوجام، تھرپارکر، ٹنڈو الہیار، شکارپور،کندھ کوٹ، شہدادکوٹ اور ڈھرکی کے ہسپتال شامل ہیں۔

صوبائی امیر نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کی صورتحال کی آزمائش خاص طور پرلاک ڈان کے دوران متاثرہونے والے دھاڑی دار افراد اورسفید پوش خاندانوں کی مدد کے لیے دل کھول کرتعاون کریں۔ اناج راشن اورنقد عطیات جماعت اسلامی اورالخدمت کے دفاترمیں جمع کرائیں۔دریں اثنا انہوں نے حکومتی پیکیج کو عوامی امیدوں کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم خود بتائیں کہ جب ان کے مختصر خاندان کا ماہانہ دو لاکھ کی تنخواہ میں گھر چلانا شکل ہے تو پھر ایک عام آدمی کا تین ھزار روپے میں کیسے گذارا ممکن ہے۔

صوبائی امیر نے مطالبہ کیا کہ عالمی منڈی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں کمی، روزمرہ کی اشیائے خور و نوش کی قیمتوں پر کنٹرول اور ذخیرہ اندوز و منافع خور ظالم تاجروں کے خلاف سخت کاروائی کرکے عام آدمی کو ریلیف دیا جائے ۔