مسلمان ممالک باجماعت اور جمعہ کی نماز پر پابندی لگا سکتے ہیں، سپریم کونسل جامعہ الازہر مصر

کورونا وائرس تیزی سے پھیلتا اور انسانی زندگیوں کو بچانا اسلامی قانون کے عظیم مقاصد میں سے ہے،فتویٰ

جمعرات 26 مارچ 2020 21:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2020ء) کورونا وائرس کی عالمی وباکے پیش نظر مصر کی ممتاز جامعہ الازہر کے علما کی سپریم کونسل نے مصدقہ طبی معلومات اور انسانی زندگی کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے باجماعت اور جمعہ کی نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے باضابطہ فتویٰ جاری ‘ کر دیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد میں مصر کے سفیر کے ذریعے شیخ الازہر سے کورونا وائرس کی وباکے سلسلہ میں مذہبی فرائض کی ادائیگی کے حوالہ سے رہنمائی کی درخواست کی تھی۔

جامعہ الازہر کے علمائ کی سپریم کونسل نے فتویٰ میں قرار دیا ہے کہ تمام شواہد واضح طور پر اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ عوامی اجتماعات بشمول با جماعت نماز کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

مسلمان ممالک میں سرکاری حکام کو باجماعت نماز و جمعہ کی نمازوں کو منسوخ کرنے کا پورا اختیار ہے۔ اس سلسلہ میں درپیش حالات کو مدنظر رکھا جائے، موذن حضرات کو ’’صلوٰ فی بیوتکم‘‘ (گھروں میں نماز ادا کریں) کے ساتھ ترمیم شدہ اذان دینی چاہئے جبکہ اہلخانہ اپنے گھروں میں باجماعت نماز کا اہتمام کر سکتے ہیں۔

مسلمانوں کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ بحران کی صورتحال میں طبی احتیاطی تدابیر کے حوالہ سے مجاز ریاستی حکام کے احکامات کی پیروی کریں اور غیر سرکاری ذرائع سے اطلاعات اور افواہوں پر عمل سے گریز کریں۔فتویٰ میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ کورونا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اور یہ کہ انسانی زندگیوں کو بچانا اسلامی قانون کے عظیم مقاصد میں سے ہے۔ان مقاصد کی تکمیل کیلئے علمائ سپریم کونسل یہ فتویٰ جاری کرتی ہے کہ ہر مسلمان ملک میں ریاستی عہدیداروں کو اجازت ہے کہ وہ تمام عوامی اجتماعات بشمول باجماعت نماز اور جمعہ کی نمازوں پر وائرس کے پھیلاؤ اور لوگوں کی اموات کے خدشہ کے پیش نظر قانونی طور پر پابندی لگا سکتے ہیں۔