ملک بھر میں لاک ڈائون میں نرمی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ 14اپریل کو کیا جائیگا،وزیراعظم عمران خان
وفاقی اور صوبائی حکومتیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کوشاں ہیں، صورتحال کا مل کر مقابلہ کریں گے تو کامیابی حاصل ہوگی ،کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کا قوم بن کر مقابلہ کرنا ہے، خدشہ ہے رواں ماہ کے آخر تک کورونا کیسز میں اضافہ ہو گا، کورونا کیسز بڑھنے سے ہسپتالوں پر بوجھ بڑھے گا،کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کا قوم بن کر مقابلہ کرنا ہے،وزیراعظم کا خطاب
جمعرات 9 اپریل 2020 20:29
(جاری ہے)
اس موقع پر گور نربلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ یاسین زئی ، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ،وفاقی وزیر اسد عمر بھی انکے ہمراہ تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں غربت زیادہ ہونے کے باعث اس صوبے کے عوام کے مسائل بڑھے ہیں، ہمیں ملک کے غریب اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کشوں کی بہت کی فکر ہے، ان کی مدد کے لئے ہم نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ریلیف پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ پروگرام کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے فی خاندان ادا کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کو صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے ہیں، لاک ڈائون کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنے والے متاثر ہو رہے ہیں، صوبے صورتحال کے مطابق لاک ڈائون سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کوشاں ہیں، صورتحال کا مل کر مقابلہ کریں گے تو کامیابی حاصل ہوگی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء اور لاک ڈائون سے جن شعبوں کو کھولنے کی ضرورت ہو گی ان کے بارے میں تمام صوبوں اور آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ مشاورت سے 14 اپریل سے لاک ڈائون میں نرمی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ کو حفاظتی سامان کی فراہمی پر توجہ مرکوز ہے، ڈاکٹرز اور طبی عملہ کو ذاتی حفاظتی سامان فراہم کر دیا گیا ہے، ان کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت آئی سی یو میں کورونا کا کوئی بھی مریض نہیں ، بلوچستان میں صرف کوئٹہ گنجان آباد ہے جبکہ دیگر علاقوں میں آبادی دور دور ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کورونا کا مقابلہ کرنا آسان ہے تاہم راولپنڈی، لاہور، پشاور جیسے بڑے شہروں میں صورتحال خراب ہو سکتی ہے خدشہ ہے کہ ملک میں رواں ماہ کے آخر تک کورونا کیسز میں اضافہ ہو گا، کورونا سے پیدا شدہ صورتحال کا قوم بن کر مقابلہ کرنا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کوششیں کر رہے ہیں، ہر صوبے کو صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے ہیں،کورونا کیسز بڑھنے سے ہسپتالوں پر بوجھ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر روزانہ کی بنیاد پر صورتحال تجزیہ کرتا ہے اور اس بنیاد پر آئندہ کے اقدامات کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی حکومت اکیلے یہ جنگ نہیں جیت سکتی، آج مغربی دنیا بھی وسائل کے باوجود مشکلات کا شکار ہے، ہم بحیثیت قوم مل کر اس آفت کا مقابلہ کریں گے اور یہ جنگ جیتیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ یہاں کے عوام کی مشکلات میں کمی لانے کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہےمزید اہم خبریں
-
عمران خان کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانات سے اجتناب برتنے کے حکم پر تنقید و سوالات
-
وزیردفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، فاعی تعاون کے اقدامات سمیت علاقائی سلامتی کے امورکا جائزہ لیا
-
وزیراعلی مریم نواز نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
گھریلو اور کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز سامنے آگئی
-
پاکستان کی امریکا سے درآمدات پرانحصار میں بڑی کمی
-
پاکستان اہم ترین شراکت داروں میں سے ایک ہے، امریکا
-
بانی پی ٹی آئی کا ڈی چوک کا دھرنا دو ججوں نے واپس کرایا، فیصل واوڈا
-
غزہ سیز فائر مذاکرات، مصری وفد اسرائیل میں
-
مہنگائی میں 1 فیصد سے زائد کمی کے باوجود بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں
-
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکویوشییامہ سے ملاقات
-
حکومت گندم خریداری سے ہاتھ کھینچ چکی، کسان کو3900 روپے فی من قیمت نہیں مِل رہی
-
سعودی عرب کی پہلی بار ’مس یونیورس‘ مقابلے میں ممکنہ شرکت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.