خیرپور :کورونا کے باعث صحافی برادری کے گھروں میں بھی فاقہ کشی نے ڈیرے ڈال لیے

پیر 13 اپریل 2020 16:43

خیرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2020ء) خیرپور سمیت سندھ بھر کے عوام کی طرح اور کرونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے والوں کی صف اول میں سولجر کاکردار اداکرنے والے صحافی برادری کے گھروں میں بھی فاقہ کشی نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ، صحافیوں کے بچے بھی اپنے گھروں میں بلبلا اٹھے ہیں سفید پوش ہونے کی وجہ سے وہ کسی سے اپنے کنبے کی بھوک افلاس بدحالی کے متعلق لب کشائی نہیں کرسکتے،صحافی تنظیموں ،میڈیا ہائوسز،سیاسی و مذہبی جماعتوں کی خدمت انجام دینے والوں کو بھی فراموش کردیا ہے ،ڈپٹی کمشنر وں ،مقامی سیاسی عوامی منتخب نمائندوں کی جانب سے ان کے متعلق کہاجاتا ہے کہ انہیں تمام مراعات مل رہی ہیں لیکن حقیقت میں وہ اپنے سفید پوشی کا بھرم رکھے ہوئے ہیں ،وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی حاجی نواب خان وسان،پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ورکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی،سابق وزیر اعلی سندھ و رکن سندھ اسمبلی سید قائم علی شاہ،سابق وزیر اعلی سندھ سید غوث علی شاہ،مسلم لیگ فنکشنل سے تعلق رکھنے والی شخصیات،پاکستان تحریک انصاف ،جمعیت علما اسلام سمیت دیگر جماعتوں نے بھی مشکل گھڑی میں قلم کارواں کو بھی بھلادیا ہے ،اس سلسلے میں دیہی و شہری علاقوں کے صحافیوں کاکہناتھاکہ انہیں ان کے اداروں کی جانب سے نہ تنخواہ نہ اعزازیہ ملتا ہے اس کے باوجود وہ اپنی خدمات انجام دیتے ہیں ،گزشتہ 20 روز سے ان کے گھروں کے عام آدمی کے گھر کی طرح چولھے ٹھنڈے پڑے ہیں سیاسی و منتخب عوامی نمائندے راشن کی فراہمی میں فوٹوسیشن کے وقت انہیں یاد رکھتے ہیں حقیقیت لکھنے کی پاداش میں انہیں ہر قسم کی مراعات سے محروم کررکھاہے جیساکہ خیرپور کے سینئر صحافی محمد اسحاق صوفی ،رانی پور کے غلام جعفر راجپر،محمد بخش عباسی سمیت متعدد ایسے صحافیوں کو اقتدار میں موجود نمائندوں ضلع انتظامیہ نیانہیں ہر چیز سے محروم رکھا ہوا ہے،وہ ضمیر کے قیدی ہونے کی وجہ سے اپنے قلم کی پاسبانی تقدس کی خاطرانہوں نے ہمیشہ سچ کا علم بلند رکھا ہے، کوئی یقین کرے یانہ کرے یہ حقیقت ہے کہ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی،وزیر اعلی سندھ کے معاون خاص وسابق رکن قومی اسمبلی نواب خان وسان،سابق صوبائی وزیر منظور وسان،رکن سندھ اسمبلی منور خان وسان اور سابق وزیر اعلی سندھ و رکن سندھ اسمبلی سید قائم علی شاہ نے صوفی اسحاق سومرو کو ان کے بھائیوں کو سرکاری ملازمت دینے کے گزشتہ 20 برس سے صرف تسلیاں دیتے آرہے ہیں حتی کہ ان کے چھوٹے بھائی محمد دین ابرار سومرو جوکہ خیرپور میڈیکل کالج ٹیچنگ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر سول ہسپتال کے شعبہ لیبارٹری میں گزشتہ برس لیبارٹری ٹیکنیشن کے طورپر ماہانہ 10ہزار روپے اعزازیہ کے طورپر سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ محمد حسین ابڑو کے دور میں بھرتی کیاگیاتھا اس وقت سے تاحال فرائض انجام دے رہا ہے اسے گزشتہ 10 ماہ سیتنخواہ ادا نہیں کی گئی ہے یہ کیسا المیہ و انصاف ہے صحافی کا بھائی تنخواہ سے محروم ہے دیگر عملے کا کیا حال ہوگا،وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کرونا وبا سے محفوظ رکھنے کے لئے شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے لاک ڈائون کی صورتحال پر عمل کرنے والوں میں صحافی برادری بھی شامل ہے ان کے احساس ایمرجنسی کفالت پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے والے میسج میں بھی صحافی برادری کو نظر انداز کیاگیا ہے کیا دیہی و شہری علاقوں کے صحافی انسان نہیں جو انہیں ہر ایک کی جانب سے نظر انداز کیاگیا ہیسے متاثرہ دیہی و شہری علاقوں کے صحافیوں نے بھی حکومت سے مالیتعاون کی اپیل کی ہے جس طرح وزیر اعظم بیرون ممالک سے مدد کی اپیل کررہے ہیں ۔