نیب، سکھر کو سندھ میں گندم سیکنڈل میں بڑی کامیابی حاصل ، 10 ارب روپے سے زیادہ سرمایہ ریکور، بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر

جمعہ 1 مئی 2020 23:10

اسلام آباد ۔ یکم مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2020ء) قومی احتساب بیورو (نیب ) سکھر نے سندھ میں گندم سیکنڈل میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 10.612 ارب روپی ریکورکر لئے جبکہ محکمہ خوراک اور ملز مالکان کے خلاف بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر کیے گئے ہیں۔ نیب اعلامیہ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نیب سکھر نے بڑی تعداد میں پروونشل ریزروز سنٹرز میں گندم کے موجود سٹاک میں بڑے پیمانے پر خردبرد کی شکایا ت پر 9 انکوائریوں کی منظوری دی۔

نیب سکھر کو 9 مختلف اضلاع سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، خیرپور، نوشہروفیروز، شہید بینظیرآباد، سانگھڑ، کشمور، کندھ کوٹ اور قمبر شہدادکوٹ کے پروونشل ریزروز سنٹرز میںگندم کے موجود سٹاکس میں بڑے پیمانے پر خردبرد کی شکایا ت ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹس نے ان مراکز پر چھاپے مارے تو یہ معلوم ہوا کہ مختلف مراکز سے 5.355 ارب روپے مالیت کی 164797ملین ٹن گندم غائب ہے۔

تحقیقات کے دوران ملز مالکان نے 2.112 ارب روپے کی پلی بارگین کی جس کی احتساب عدالت نے منظوری دی۔تحقیقات کے دوران معلوم ہواکہ ان اضلاع سے گندم کراچی بھیجی گئی اور745.680 ملین روپے کی 22.044 ملین ٹن کراچی جانے والی گندم منزل مقصود پر پہنچنے سے پہلے ہی راستے سے ہی غائب ہو گئی تھی،نیب نے محکمہ خوراک اور دیگر نے اس سپلائی میں خردبرد کا ذمہ دار پایا جبکہ ملز مالکان نے 1800دن کے کریڈٹ پر لی جانے والی گندم کی رقم وقت گزرنے کے بعد بھی ادا نہیں کی تھی۔

نیب سکھر نے ملز مالکان سے اب180دن کے کریڈٹ پر لی جانے والی گندم کی مجموعی رقم 9.750ارب روپے میں سے 8.126 ارب روپے ریکور کر لئے ہیں ۔مجموعی طور پر 487741 میں ٹن گندم خردبرد کر کے قومی خزانہ کو 15.85ارب روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔نیب سکھر نے اب تک کل 10.612ارب روپی ریکورکر لیے ہیں۔محکمہ خوراک اور ملز مالکان کے خلاف بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر کئے گئے ہیں جبکہ باقی ریفرنسز بھی جلد متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے جائیں گے۔