سپریم کورٹ نے سندھ ایجوکیشن بورڈ میں 2.5 کروڑ روپے کے گھپلے میں ملوث ملزم آزاد علی کی ضمانت کی درخواست گارنٹی کی رقم جمع کروانے کی شرط پر منظور کرلی

پیر 11 مئی 2020 18:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2020ء) سپریم کورٹ نے سندھ ایجوکیشن بورڈ میں 2.5 کروڑ روپے کے گھپلے میں ملوث ملزم آزاد علی کی ضمانت کی درخواست گارنٹی کی رقم جمع کروانے کی شرط پر منظور کرلی ہے۔ پیر کو جسٹس مشیر عالم اور جسٹس یحیٰ آفریدی پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بنچ نے سندھ ایجوکیشن بورڈ میں اڑھائی کروڑ روپے کے گھپلے میں ملوث ملزم آزاد علی کی جانب سے دائر ضمانت درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت ملزم آزاد علی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 25 ملزمان مقدمے میں نامزد ہوئے، کچھ کو ضمانت قبل از گرفتاری مل چکی ہے جس پر جسٹس یحیٰ خان آفریدی نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ جن کو ضمانت ملی ان کے مقدمے اور آپ کے مقدمے کی کیا مماثلت ہے۔

(جاری ہے)

عدالتی استفسار پر وکیل درخواست گذار نے بتایا کہ ایک نامزد ملزم جس کو ضمانت دی گئی اس کا اور میرے موکل کا مقدمہ بالکل ایک جیسا ہے، دونوں ملزمان کا اتنا کردار ہے کہ دونوں نے مبینہ طور پر جعلی چیک دئیے، دونوں مماثل ملزمان میں سے ایک ضمانت پر ہے جبکہ ایک 9 ماہ سے جیل میں ہے۔

عدالت عظمیٰ نے دلائل سننے کے بعد ملزم آزاد علی کو گارنٹی کی رقم ادا کرنے کی شرط پر ضمانت دے دی ہے۔ واضح رہے کہ ملزم آزاد علی پر سندھ ایجوکیشن فنڈ میں خورد برد کا الزام تھا۔ سندھ ہائی کورٹ نے ملزم آزاد علی کو گارنٹی کی رقم ادا کرنے کے احکامات دئیے تھے۔ ملزم نے اپنی ضمانت سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔