جیل کی تکالیف کے باوجود میرے والد کے حوصلے بلند ہیں،سحرش شاہ

بدھ 13 مئی 2020 17:32

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ کو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں سخت تشدد کانشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں قاتلوں اور جرائم پیشہ قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ کی بیٹی سحر شاہ نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ گوکہ انکے والد کو جیل میں سخت تکالیف اور مشکلات جھیلناپڑھ رہی ہیں لیکن وہ ایک ایک عظیم کاز کیلئے نظر بند ہیں جس کیلئے انہوں نے اپنی پوری زندگی قربان کر دی ہے۔

سحر شاہ نے کہا کہ میرے والد مسلسل تکلیفیں اٹھانے کے باوجود آزادی جیسے عظیم مقصد کے لئے اپنے وابستگی میں ثابت قدم ، مضبوط اور اور غیر متزلزل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انکے والد کا عزم اتنا ہی مضبوط ہے جتنا پچاس سال برس قبل اس وقت تھا جب انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل کی خاطر جدوجہد کا آغاز کیا۔سحر شاہ نے کہا کہ انکے لیے تہاڑ جیل نئی دہلی میں اپنے والدسے ملنا ہمیشہ جذباتی حد سے زیادہ معاملہ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے 2019 کا ایک واقعہ یاد آیا جب میں نے اپنے والد کیلئے یک نظم لکھی تھی۔ جب میں اپنی والدہ کے ہمراہ جیل گئی تو میں وہ نظم کاغذ پر لکھ کر اپنے ہمراہ لے گئی۔وہاں ایک خاتون پولیس اہلکار نے مجھے پکڑ لیا۔اس نے میرے حجاب کو ہٹا دیا اور مجھے دہشت گرد پکار کر میرے بال کھینچے اور اس دوران اسے میری نظم ملی۔سحر شاہ نے کہا کہ خاتون پولیس اہلکار نے وہ نظم ایک ساتھی پویس افسر کے حوالے کی جس نے ہمیں مخاطب ہو کر کہا کہ ان دہشت گردوں اور ان کے اہل خانہ کو بری طرح سے سزا دی جانی چاہے اور اسکے بعد ان لوگوں نے وہ نظم والا کاغذ پھاڑ دیا۔