حکومت آزاد کشمیر نے لاک ڈاؤن کے دوران کسی بھی طبقے کو ریلیف فراہم نہیں کیا ہے،سید بازل علی نقوی

سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہوا ،غریب دیہاڑی دار ، مزدور ، رکشہ ڈرائیور ، اس وقت فاقوں سے گزر رہے ہیں،صدر پیپلز پارٹی ضلع مظفر آباد

اتوار 17 مئی 2020 16:50

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2020ء) سابق وزیر حکومت و پاکستان پیپلز پارٹی ضلع مظفرآبادکے صدر سید بازل علی نقوی نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر نے لاک ڈاؤن کے دوران کسی بھی طبقے کو ریلیف فراہم نہیں کیا ہے مکمل لاک ڈوان سے سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جانا حکومت کی سب سے بڑی غلطی تھی سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہوا حکومت نے عوام کے لیے کچھ بھی نہیں کیا غریب دیہاڑی دار ، مزدور ، رکشہ ڈرائیور ، اس وقت فاقوں سے گزر رہے ہیں لیکن مجال ہے کہ حکومت کو ٹس سے مس نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ دو ماہ لوگوں کو گھروں میں رکھ کر 800 روپے کا راشن فراہم کر کے غریب افراد کے ساتھ مزاق کیا گیا گیا اربوں روپے کا بجٹ حکومت کے پاس موجود ہے جس کو خرچ کرنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی پالیسی موجود نہیں اسوقت عوام بھوک افلاس سے بلبلا رہی ہے آخر یہ ڈویلپمنت بجٹ کس مقصد کے لیے رکھا گیا ہر سال یہ پیسے اور ڈرافٹ ہو جاتے ہیں جن کو خرچ کرنے کے لیے حکومت کے پاس نہ کوئی میگا پراجیکٹ ہے نہ ہی کوئی موثر پالیسی اس وقت عوام کو ریلیف کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ہر طبقہ لاک ڈاؤن سے متاثر ہے کرونا وائرس کی وباء مسلسل بڑھ رہی ہے جس کی روک تھام کے لیے بروقت فیصلہ لینے کی اشد ضرورت ہے صرف بیانات سے کام چلایا جا رہا ہے عملاً کوئی کام نظر نہیں آ رہا ہے ۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔