حکومت کے بہترین اقدامات کی وجہ سے کورونا کیسز کم ہیں، لوگوں نے ایس او پیز پرعملدرآمد نہیں کیا جس کی وجہ سے دوبارہ لاک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا، وزیر ٹیوٹا وآئی ٹی ڈاکٹر مصطفی بشیر

منگل 19 مئی 2020 23:52

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2020ء) آزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ممبران اسمبلی عبدالماجد، شازیہ اکبر، ملک محمد نواز، او ر سردار صغیر خان کے توجہ طلب نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ٹیوٹا وآئی ٹی ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر نے کرونا سے بچائو کے لیے دیگر صوبوں کی نسبت بہترین اقدامات کیے جس کی وجہ سے ہمارے ہاں کرونا کیسز ملک کے دیگر حصوں سے کم ہیں۔

جب ہم نے سمارٹ لاک ڈائون کا فیصلہ کیا تو لوگوں نے ایس او پی پرعملدرآمد نہیں کیا جس کی وجہ سے دوبارہ لاک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا۔ احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ کا خدشہ پیدا ہو گیاتھا جس کی وجہ سے سختی کرنا پڑی۔ اگر تاجر اور لوگ تعاون کرتے تو ہمیں دوبارہ سخت فیصلہ نہ کرنا پڑتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجلی کے صارفین کو 50یونٹ تک ریلیف دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 40سے 50ہزار لوگوں کو زکوة فنڈز سے امداد دی۔ 2لاکھ 25ہزار فیملیز احساس پروگرام سے مستفید ہوئی ہیں۔ رکشہ ڈرائیور ، باربر، وکلاء اور دیگر متاثرہ کمیونٹیز کو عید سے قبل ریلیف پیکج فراہم کر دیں گے۔ بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے ٹھوس پالیسی وضع کر رکھی ہے۔ کروناوائرس ابھی ختم نہیں ہوا اس لیے حالات کے ساتھ ساتھ مزید فیصلے کریں گے۔

وزیر سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی احمد رضا قادری نے کہا کہ قرنطینہ سینٹرز میں بہترین سہولیات فراہم کر رکھی ہیں۔ اس کے باوجود اگر ہمیں کوئی شکایت موصول ہوئی تو ہم نے فوری طور پر اس کا ازالہ کیا۔ قرنطینہ سینٹرز میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے مطابق عمل کر رہے ہیں۔ اگر اپوزیشن ممبران کے پاس اس حوالہ سے کوئی بھی معلومات ہیں تو فراہم کریں حکومت اصلاح واحوال کرے گی۔

وزیر صنعت و ترقی نسواں محترمہ نورین عارف نے کہا کہ انتظامیہ اورپولیس دو ماہ سے دھوپ اور بارش میں کھڑے ہو کر اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں اور ان کی وجہ سے ہی لاک ڈائون پر عملد رآمد ممکن ہوا۔ ہمیں ان کی خدمات کا اعتراف کرنا چاہیے۔وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے ہمارے تعلیمی نظام میں 40فیصد حصہ ڈال رہے ہیں۔

ان کے ساتھ کافی لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اس لیے حکومت نے ان کی فیسزز کے حوالہ سے کوئی دخل اندازی نہیں کی تاکہ ان سے وابستہ لوگوں کو تنخواہیں ملتی رہیں اور ان کا نظام زندگی متاثر نہ ہو۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی خان نے کہا کہ پوری دنیا کا ہیلتھ سسٹم کرونا وائرس کے لیے تیار نہیں تھا ا س سے بچائو کے لیے جو ضروریات پوری دنیا کی تھیں وہی آزادکشمیر کی بھی تھیں۔ اس کے باوجود حکومت آزادکشمیر کی کارکردگی دیگر صوبوں سے بہتر رہی ۔ہم نے لاک ڈائون نرم کیا تو لوگوں نے احتیاط چھوڑ دی ہم نے لوگوں کی جانوں کی حفاظت کے لیے دوبارہ سختی کرنے کا فیصلہ کیا۔