بھارت ہمارے تحمل کوکمزوری نہ سمجھے، کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے، شاہ محمودقریشی

اتوار 24 مئی 2020 16:15

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2020ء) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تحمل اور امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور بھارت کو یہ واضح طورپر جان لینا چاہیے کہ اس کی جانب سے کسی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کے روز نماز عید کے بعد میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ کوروناوائرس کے مقابلے کے لیے علاقائی تعاون کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے اس عالمی وباء کے مقابلے کیلئے وزرائے صحت کی کانفرنس کا اہتمام کیا۔انہوں نے کہاکہ میں بھارتی حکومت کو واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ ہمارے تحمل کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھے۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب دے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے فون پر بات کی ہے اور انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا ہے، میں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو بتایا ہے کہ بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے وا لے مظالم سے ہٹانا چاہتا ہے، انہیں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے بھی بات کی ہے اورانہیں بھارت کے اسلاموفوبیا سے آگاہ کیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ بھارت میں کوروناوائرس کے دوران بھی مسلمانوں کو نشانہ بنایاجارہاہے،اسلامی کانفرنس تنظیم کو اس سلسلے میں اپنا کردارادا کرنا چاہیے ۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کوبھی ایک خط لکھا ہے اور انہیں بھارتی عزائم کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے میرے جذبات سے عالمی برادری کوبھی آگاہ کردیاہے۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ وزارت خارجہ میںعید کے بعدایک اعلی سطح کا اجلاس بلایا جائے گا تاکہ پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر کمیٹی، متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے عہدیدار اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کے بارے میں سوال کے جواب میںوزیرخارجہ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت بلوچستان میں بدامنی پیدا کرناچاہ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی جاسوس کلبھوش یادیو کوبھی بلوچستان سے ہی حراست میں لیاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس خفیہ معلومات ہیں کہ بھارت بلوچستان میں مختلف قوتوں کی پشت پناہی کررہاہے اور پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے انہیں استعمال کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے اورافغانستان سے منسلک بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں بھارت کی سرگرمیوں سے پاکستان بے خبر نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو اس صورتحال سے آگاہ کیاجاچکا ہے۔

افغانستان کی صورتحال پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ طالبان کی جانب سے عیدالفطر پر جنگ بندی کا اعلان افغانستان میں قیام امن کاسنہری موقع ہے۔میری دعا ہے کہ افغان عوام امن سے رہیں اور دوحا میں شروع ہونے والا امن معاہدہ آگے بڑھے۔کراچی طیارہ حادثے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس حادثے کی شفاف تحقیقات ہوںگی اور غفلت کے ذمہ دار افراد کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ بلیک باکس اور پائلٹ کی گفتگو کی ریکارڈنگ تحقیقات میں معاون ثابت ہوںگی۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ کورونا وائرس کے باعث اس مرتبہ عیدالفطر ماضی سے یکسر مختلف ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کراچی طیارے حادثے کے باعث بھی پوری قوم غمزدہ ہے۔