بھارت نے چین سے ثالثی کیلئے ٹرمپ کی پیشکش سے معذرت کر لی

ازع حل کرنے کے لیے چین کے ساتھ پہلے ہی رابطے میں ہیں۔بھارتی وزارت خارجہ کا سیکڑوں چینی فوجی لداخ میں گھس آنے کے بعد جواب

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 29 مئی 2020 10:44

بھارت نے چین سے ثالثی کیلئے ٹرمپ کی پیشکش سے معذرت کر لی
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مئی2020ء) چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی پر امریکی صدر کی جانب سے ثالثی کی پیشکش پر بھارت نے معذرت کر لی ہے۔بھارت کا موقف ہے کہ وہ تنازع حل کرنے کے لیے چین کے ساتھ پہلے ہی رابطے میں ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو ثالثی کی پیشکش اس وقت کی تھی جب سیکڑوں چینی فوجی لداخ میں گھس گئے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکا، چین اور بھارت تنازع میں ثالثی کیلئے تیار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان موجود مسئلے کو حل کراسکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق انہوں نے اپنی ثالثی کی پیشکش کے حوالے سے دونوں ممالک کو آگاہ کردیا ہے۔۔بھارتی وزارت خارجہ امور کے ترجمان انوراگ سری واستا نے بتایا ہے کہ تنازع کے پرامن حل کے لیے بیجنگ سے رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ نے گزشتہ سال تنازعہ کشمیر پر بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی جس سے نئی دہلی میں مسترد کردیا تھا۔

گزشتہ چار دہائیوں سے چین اور بھارت کے درمیان کوئی مسلح جھڑپ نہیں ہوئی لیکن 2017 میں آمنہ سامنا ہوا جب دونوں ممالک کی فوجیں 72 دنوں تک ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑی رہیں۔ لداخ اور سکم بارڈر پر چین اور بھارت میں جاری جھڑپوں کے باعث بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔ چینی افواج نے لداخ اور سکم بارڈر پر مزید پانچ ہزار فوجی تعینات کر دیئے ہیں۔ جس کے بعد بچ۔

بھارتی فوج چینی افواج کے سامنے بھیگی بلی بن کررہ گئی ہے۔ چینی افواج ان مقامات پر فوجی زمین دوزبنکر بھی بنا رہی ہے۔ وادی گالوان کے اطراف میں چینی فوجیوں کے 8 خیمے دیکھے گئے ۔ چین نے موقف اختیار کیا ہے کہ بھارت غیر قانونی تعمیرات کررہا ہے ۔ یاد رہے اس سے قبل چینی افواج سے ٹھکائی کے بعد بھارتی افواج نے بینر اٹھا کر واپس جانے کی اپیل کر دی ہے۔ بینر پر بھارتی فوج نے چینی افواج کے لئے پیغام لکھا تھا کہ آپ اس وقت بھارتی حدود میں موجود ہیں، براہ کرم آپ معاہدے کی پیروی کرتے ہوئے واپس چلے جائیں۔