وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر جامع انداز میں آگاہ کیا ہے‘

21 مئی کو اپنے خط میں وزیر خارجہ نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے حال ہی میں بھارت کی طرف سے نئے جاری ہونے والے قوانین کی طرف ان کی توجہ مبذول کرائی‘ دفتر خارجہ

ہفتہ 30 مئی 2020 22:23

وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سفارتی وسیاسی محاذ پر پاکستان کی جاری مسلسل کوششوں کے سلسلے کوآگے بڑھاتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر جامع انداز میں آگاہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق 21 مئی کو اپنے خط میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے حال ہی میں بھارت کی طرف سے نئے جاری ہونے والے ’’جموں وکشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر2020‘‘ اور ’’جموں وکشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ رولز2020‘‘ کی طرف ان کی توجہ مبذول کرائی اور زوردیا گیا کہ یہ غیرقانونی بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قانون بالخصوص چوتھے جینیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کورونا عالمی وباء کے دوران استحصال پرمبنی بھارتی موقع پرستی کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں فوجی کارروائیوں میں اضافہ ہوجانے کے حقائق پرروشنی ڈالی۔ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ہندوستانی ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان بھارتی کوششوں کو مسترد کردیا جن کا مقصد غیرقانونی بھارتی قبضے اور ظلم وجبر کے خلاف کشمیریوں کی اپنی داخلی مزاحمت کو ’’دہشت گردی‘‘ سے تعبیرکرکے دباناہے۔

وزیر خارجہ نے قابض بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) اور ورکنگ باونڈری پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں اور بے گناہ شہریوں کو دانستہ نشانہ بنانے پر پاکستان کی شدید تشویش سے بھی آگاہ کیا۔ ’’دراندازوں‘‘ کے نام نہاد ’’لانچ پیڈز‘‘ کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یہ پاکستانی پیشکش دوہرائی کہ اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ برائے انڈیا وپاکستان مبینہ مقامات کا دورہ کرے تاکہ ان جھوٹے بھارتی دعوں کی اصلیت کھل کر سامنے آجائے۔

وزیر خارجہ نے زوردیا کہ پاکستان پر الزام تراشی کا اصل بھارتی مقصد ’’فالس فلیگ‘‘ آپریشن کا بہانہ تراشنا ہے جس کے بارے میں پاکستان پہلے ہی عالمی برادری کو مسلسل خبردار کرتاآرہا ہے۔ عالمی امن وسلامتی برقرار رکھنے کی بنیادی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ کشمیری عوام کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب‘ماورائے عدالت ہلاکتوں، غیرقانونی حراستوں وگرفتاریوں، پیلٹ گن اورہلاکت خیز اسلحہ کا استعمال؛ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی؛ ’’اجتماعی سزا‘‘ کے طورپر کشمیریوں کے گھروں کو لوٹنا اور نذرآتش کرنا؛ فوجی چھاپوں اورکارروائیوں کا سلسلہ فوری بند اور کشمیریوں پر عائد بدترین قدغنیں ختم کرے۔

تنازعہ جموں وکشمیر کو تمام عالمی فورمز پر فعال انداز میں موثر سفارتی ذرائع سے اجاگر کرنے کی پاکستان کی کوششوں کے طورپر وزیر خارجہ نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں وقوع پذیر تازہ ترین صورتحال سے مکمل طورپر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو آگاہ رکھا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ امن وسلامتی برقراررکھنے میں کونسل اپنا کردار ادا کرے۔

5 اگست 2019 کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے دن سے تنازعہ جموں وکشمیر کو تین مختلف مواقع پر سکیورٹی کونسل میں اٹھایاجاچکا ہے۔ وزیر خارجہ نے 22 مئی 2020 کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے بات کی اور انہیں بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر اور خطے کے مجموعی امن وسلامتی کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور ان پر زوردیا کہ اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل اور کشیدگی میں اضافہ روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔