کینیڈین وزیراعظم ٹرمپ کے احتجاجیوں کے ساتھ سلوک کے سوال پر سکتے میں چلے گئے

یہ دیکھنے کی ضرورت ہے اتنے سالوں سے آخر کیا ناانصافی ہوتی آرہی ہے جس کے خلاف لوگ آواز اٹھا رہے ہیں۔ جسٹن ٹروڈو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 3 جون 2020 14:02

کینیڈین وزیراعظم ٹرمپ کے احتجاجیوں کے ساتھ سلوک کے سوال پر سکتے میں ..
کینیڈا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین03 جون۔2020ء) کینیڈا کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹرمپ کے احتجاجیوں کے ساتھ سلوک کے سوال پر سکتے میں چلے گئے۔صحافیوں نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے امریکہ میں مظاہرین پر آنسو گیس کے استعمال اور امریکی صدر کے بیانات پر اظہار رائے طلب کیا۔صحافی کے سوال پر وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بیس سیکنڈ سے زائد وقت تک سوچتے رہے۔اور پھر بولے کہ کینیڈین شہری امریکہ میں ہونے والے اس واقعے کو خوف کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں جو کچھ چل رہا ہے کہ نے کینیڈین شہری اسے خوف کی علامت سمجھتے ہیں۔جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ لوگوں کو اکٹھا کیا جائے اور ان کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے اتنے سالوں سے آخر کیا ناانصافی ہوتی آرہی ہے جس کے خلاف لوگ آواز اٹھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں بھی نسل پرستی کے خلاف اٹھنے کا وقت ہے اور ہمیں کینیڈا میں بھی نسل پرستی کے تاثر کو ختم کرنا چاہیے۔

جسٹن ٹروڈو سے امریکی صدر کے الفاظ اور اس پر عمل درآمد سے متعلق سوال کیا گیا تو کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ بطور کینیڈین وزیراعظم میرا کام کنیڈا کے لوگوں سے متعلق بات کرنا اور ان سے متعلق سوچنا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر احتجاج کرنے والے امریکی شہریوں کو ”تخریب کار“قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکا کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تخریب کاروں کے خلاف بھرپور جنگ لڑیں گے‘انہوں نے کہاکہ وہ امریکا کو دنیا کا سب سے بڑا اور محفوظ ملک بنائیں گے.ائٹ ہاﺅس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جارج فلائیڈ کی موت کا معاملہ رائیگاں نہیں جائے گا مگر فلائیڈ قتل کی آڑ میں ملک میں تخریب کاری کی اجازت نہیں دی جاسکتی‘ٹرمپ کی تقریب کے دوران بھی رات کو وائٹ ہاﺅس کے آس پاس کے علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے مابین پرتشدد جھڑپیں جاری رہیںپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا.