اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کے ماسٹر مائنڈ کا پتہ لگا لیا گیا

ناکام حملے کا ماسٹر مائنڈ کالعدم تنظیم کا کمانڈر بشیر زیب ہے،بشیر زیب ساتھی اللہ نذرکے ساتھ افغان شہرقندھار میں ہے۔تفتیش میں اہم پیش رفت

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 29 جون 2020 16:03

اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کے ماسٹر مائنڈ کا پتہ لگا لیا گیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 29جون2020ء) تفتیشی اداروں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کے ماسٹر مائنڈ کا پتہ لگا لیا ۔تفصیلات کے مطابق آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا جسے ناکام بنا دیا گیا۔ 10 بجے کے قریب 4 دہشت گردوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کر دیاتھا،دو دہشت گرد ابتدا میں ہی مارے گئے جب کہ دو دہشت گرد عمارت کے اندر جانے میں کامیاب ہو گئے۔

یہ دہشت گرد پارکنگ کے ذریعے اندر جانے میں کامیاب ہو گئے۔ بعد ازاں وہ بھی مارے گئے۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر دہشت گردوں کے ناکام حملے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تفتیشی اداروں نے ماسٹر مائنڈ کا پتہ لگا لیا ہے،ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آج ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ کالعدم تنظیم کا کمانڈر بشیر زیب ہے۔

(جاری ہے)

بشیر زیب ساتھی اللہ نذرکے ساتھ افغان شہرقندھار میں ہے۔اسٹاک ایکس چینج پر حملے میں"را"فنڈنگ کے شواہد بھی ملے ہیں۔ڈی جی رینجرز نے بھی کہا ہے کہ اس حملے میں را ملوث لگتی ہے۔ کالعدم تنظیم بی ایل اے نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ۔ بھارت کی حمایت یافتہ بلوچستان لبریشن آرمی چائنیز ایمبیسی پر حملے میں بھی ملوث تھی،آج ہونے والے حملے میں ملوث ایک دہشتگرد کی شناخت کر لی گئی ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد کا تعلق بلوچستان سے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں ممکنہ طور پر را ملوث لگتی ہے ۔واضح رہے کہ 2 جولائی2019ء کو امریکا نے پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا،۔ بلوچستان لبریشن آرمی بھارت کی حمایت سے براہمداغ بگٹی اور حربیار مری کی سربراہی میں بنائی گئی تھی۔ بلوچستان لبریشن آرمی گزشتہ کئی برس سے بلوچستان میں عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر دہشت گرد حملے کرنے میں ملوث رہی ہے۔ماضی میں بی ایل اے نے کراچی میں چینی قونصلیٹ اور گوادر کے پرل کانٹینیٹل ہوٹل پر حملوں سمیت پاکستان کے سیکیورٹی اداروں اور شہریوں کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔