آن لائن کلاسوں نے طلباء کو مشکلات کا شکارکردیا۔خواتین

پیر 29 جون 2020 23:04

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2020ء) مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے کہا ہے کہ آن لائن کلاسوں کے فوری اجراء نے اساتذہ اور طلباء دونوں کو نفسیاتی طورپر متاثر کیا ہے ۔کورونا کی عالمی وباء کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال سے معیشت اور معمولات زندگی کے بعد سے سب سے زیادہ متاثر طلباء ہوئے۔ اے پی پی سے گفتگو کر تے ہوئے ماہر تعلیم درشہوار نے کہاکہ ان حالات میں آن لائن تعلیم حاصل کرنا، استاد کی آوازسمجھ نہ آئے، رابطہ باربارکٹ رہا ہواوران سے دوبارہ پوچھ پانا بھی ممکن نہ ہو ۔

تعلیمی اعتبار سے نقصان دہ ہونے کے ساتھ ساتھ نفسیاتی دبائو میں اضافہ کرتا ہے۔ سیاسی وسماجی رہنماء سعدیہ بھٹہ نے کہا کہ اس تناظر میں آن لائن تعلیم کے مستقبل کیلئے انٹرنیٹ کی بہترین کوریج اور کم سے کم ریٹس پر انٹرنیٹ کی فراہمی کی حکومتی کوششیں خوش آئندبات ہے۔

(جاری ہے)

سماجی رہنماء طاہرہ نجم نے کہاکہ جس ملک کی 63فیصد سے زائد آبادی گائوں میں مقیم ہو وہاں کمپیوٹر ،سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کا تصوربھی محال ہے۔

آن لائن تعلیم شہری اور دیہاتی طلباء میں طبقاتی تقسیم پیدا کرنیکے ساتھ ساتھ ان کے گریڈز پربھی اثرانداز ہوگی۔ جنوبی پنجاب کے بہت سے علاقوں میں تو انٹرنیٹ کی تھری جی اور فورجی سروس میسر نہیں ۔انٹرنیٹ ٹھیک چل رہا ہو تو لوڈشیڈنگ کسر پوری کردیتی ہے ۔ضرورت اس امرکی ہے کہ حکومت ٹیلی کام کمپنیوں کوتمام علاقوں میں تھری جی اور فورجی انٹرنیٹ کی فراہمی پر پابند کرے۔