ایل او سی پر اضافی دستوں کی تعیناتی کا بھارتی دعویٰ مسترد

گلگت بلتستان میں لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کی اضافی تعیناتی اور اسکردو ایئر بیس چین کے حوالے کرنے کا دعویٰ جھوٹا، غیر ذمہ دارانہ اور حقیقت سے عاری ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 2 جولائی 2020 13:11

ایل او سی پر اضافی دستوں کی تعیناتی کا بھارتی دعویٰ مسترد
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2020ء) پاک فوج نے گلگت بلتستان میں لائن آف کنٹرول(ایل او سی) پر فوج کی اضافی تعیناتی اور چین کی جانب سے اسکردو ایئر بیس کے مبینہ استعمال کے دعوﺅں کو سختی سے مسترد کردیا ہے . پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے ڈی جی ‘آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر گلگت بلتستان میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاک فوج کی اضافی تعیناتی اور چین کی جانب سے اسکردو ایئر بیس کے مبینہ استعمال کا دعویٰ جھوٹا، غیر ذمہ دارانہ اور حقیقت سے عاری ہے.

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ایسی کوئی نقل و حرکت نہیں ہوئی اور نہ ہی اضافی فورسز کی شمولیت عمل میں نہیں آئی انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں چینی فوج کی موجودگی کی بھی سختی سے تردید کرتے ہیں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے ایل اے سی (لائن آف ایکچوئل کنٹرول) پر چینی فوج کی تعیناتیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایل او سی پر 20 ہزار کے قریب اضافی فوجی تعینات کیے ہیں.

اکنامک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے تعینات کردہ فوجیوںکی تعداد بالاکوٹ واقعے کے بعد سے زیادہ ہے رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ خیال کیا جارہا ہے خطے میں پاکستانی ریڈارز بھی مکمل طور پر متحرک ہیں اس میں مزید دعویٰ کیا گیا کہ چین اور پاکستانی حکام کے درمیان اجلاس ہورہے ہیں اور چین، مقبوضہ کشمیر میں تشدد کو ہوا دینے کے لیے البدر تنظیم سے بھی مذاکرات کررہا ہے. خیال رہے کہ بھارت اور چین کے مابین لداخ کے علاقے میں وادی گلون میں متنازع ایل اے سی پر تنازع جاری ہے گزشتہ ماہ چین اور بھارتی فوج کے درمیان جھڑپ میں بھارت کے 20 فوجی مارے گئے تھے اور یہ 45 سال کے دوران دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان سب سے خونریز جھڑپ تھی.