مندرکی تعمیر سے پاکستانی عوام کے اسلام کوکوئی خطرہ نہیں‘ فیاض الحسن چوہان

موجودہ حکومت کا اس مندر کی تعمیر کیلئے زمین الاٹ کرنے سے کوئی تعلق نہیں، زمین 2016میں(ن) لیگ نے الاٹ کی تھی

جمعرات 2 جولائی 2020 22:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2020ء) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا اس مندر کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے،نواز شریف نے 2016 میں اس وقت کے وزیراعظم کی حیثیت سے مندر کی تعمیر کے لیے زمین ہندو پنچایت کونسل کی درخواست پر الاٹ کی۔ گزشتہ چند روز سے سوشل اور مین سٹریم میڈیا پر اسلام آباد میں مندر کی تعمیر سے متعلق خبروں میں وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مندر کی تعمیر سے پاکستان کی 22 کروڑ عوام کے اسلام کو کوئی خطرہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام جہاد اور اجتہاد کی اساس پر قائم ہے۔ ہم نے جہاد کو صرف تلوار سے منسوب کر دیا اور اجتہاد کو یکسر نظر انداز کیے رکھا۔

(جاری ہے)

فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا اجتہاد کا تقاضا ہے کہ دنیا کو مودی کے شر پسند بھارت اور عمران خان کے امن پسند پاکستان میں فرق بتایا جائے۔ بھارتی منفی پراپیگنڈے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے بالی ووڈ کی فلموں اور ڈراموں کے ذریعے پاکستان کو دہشت گرد ملک ثابت کرنے کی سازش کی۔

پاکستان کے خلاف منظم منفی پراپیگنڈہ کے تحت ہمیں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر سے پوری دنیا کو بھارت کی مذہبی فسطائیت و انتہا پسندی اور پاکستان کی مذہبی رواداری اور امن پسندی میں فرق پتہ چلے گا۔ آج مودی کے بھارت میں مساجد اور چرچوں کو آگ لگا کر زمیں بوس کیا جاتا ہے، اسی سال کے مسلمان بزرگ کو اس کے تین سالہ نواسے کے سامنے گولی مار دی جاتی ہے، غیر ہندو بہنوں، بیٹیوں کی عزتوں کے جنازے نکالے جاتے ہیں اور چھوٹی ذات کے ہندوں، مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور پارسیوں سمیت کسی کی عزت محفوظ نہیں۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آج ملک دشمن طاقتوں کو ناکام بنانے اور مذہبی رواداری کے حوالے سے بھی ہمیں اجتہاد کی ضرورت ہے۔