حکومت کے بیہودہ الزامات نے سی پیک کو متنازع بنا دیا،مسلم لیگ (ن)

حکومتی سرپرستی میں مافیا پل رہا ہے، حکومت کو اپنی صفوں میں سارے حاجی اور دیگر جماعتوں میں کرپشن نظر آتی ہے ،عوام کو 2 سال میں جہنم میں دھکیل دیا گیا ہے حکومت نے ایک وعدہ بھی وفاء نہیں کیا ، حکومتی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہ اور تمام منصوبوں کو تہس نہس کر دیا گیا ، 70 سالہ تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ گندم کی فصل مارکیٹ میں آئے اور آٹے کا بحران پیدا ہو جائے ،خواجہ آصف اور احسن اقبال کی میڈیا سے گفتگو

منگل 7 جولائی 2020 20:56

حکومت کے بیہودہ الزامات نے سی پیک کو متنازع بنا دیا،مسلم لیگ (ن)
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2020ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) نے کہا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں مافیا پل رہا ہے ۔ حکومت کو اپنی صفوں میں سارے حاجی اور دیگر جماعتوں میں کرپشن نظر آتی ہے ۔ بجلی وافر مقدار میں ہے لیکن روز بروز مہنگی ہوتی جا رہی ہے ۔عوام کو 2 سال میں جہنم میں دھکیل دیا گیا ہے حکومت نے ایک وعدہ بھی وفاء نہیں کیا ،سارے منصوبوں کا افتتاح کر کے کریڈٹ لیا جا رہا ہے ۔

موجودہ حکومت کے بہودہ الزامات نے سی پیک کو متنازع بنا دیا ہے ۔ حکومتی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہ اور تمام منصوبوں کو تہس نہس کر دیا گیا ۔ انتظامی مشینری کو کھلونا بنا دیا گیا ۔ منگل کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہاکہ جب ہم بجلی کے منصوبے لگا رہے تھے تو اس وقت موجودہ وزیر اعظم کنٹینر پر چڑھ کر بجلی کے بل جلا رہے تھے ۔

(جاری ہے)

آج یہ کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ سی پیک پاکستان کا مستقبل ہے آج ہر جگہ جا کر ہمارے لگائے گئے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں اور کریڈٹ اپنے کھاتے میں ڈال رہے ہیں ۔ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں جتنے منصوبے نواز شریف دور میں لگے اتنے کسی دور میں نہیں لگے ۔ کے پی کے میں ان کی 5 سال حکومت رہی انہوں نے ا یک بھی منصوبہ نہیں لگایا اگر لگایا ہو تو دکھائیں ۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں ا ور گھروں کو وافر بجلی ہونے کے باوجود مہنگی بجلی دی جا رہی ہے آج ہمارا گردشتی قرضہ 2100 ارب روپے ہو گیا ہے موجودہ حکومت نے سرکلر ڈیڈ کو دگنا کر دیا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہاکہ عوام خوب جانتی ہے کہ موجودہ وزیر اعظم موصوف اقتدار سے پہلے کنٹینر پر چڑھ کر کیا کہتے تھے اور آج کیا کہہ رہے ہیں ۔ حکومت نے عوام سے کیا گیا ایک وعدہ بھی وفا نہیں کیا ۔

پٹرول ، گندم ، چینی کی قلت کر کے مافیا کو نوازا گیا ان کو شرم نہیں آتی میں یہ دعوے سے کہتا ہوں آج حکومتی سرپرستی میں مافیا پل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی صفوں میں سارے کرپٹ افراد کو حاجی سمجھ لیا ہے اور دوسروں کی صفوں میں سارے کرپٹ نظر آ رہے ہیں ۔ دھرنوں میں ہمارا ڈیڑھ سال ضائع کرا دیا گیا ۔ عوام کو 2 سال میں جہنم میں دھکیل دیا گیا ۔

تحریک انصاف کے شروع کئے گئے منصوبے آج مقبرے بنے ہوئے ہیں اس موقع پر لیگی راہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ موجود حکومت نے تمام منصوبوں کو تہس نہس کر دیاہے۔نااہل حکومت کی وجہ سے ہماری معیشت تباہ ہو گئی ہے ۔ فوڈ سکیورٹی ہمارا 2025 کا منصوبہ تھا ۔ حکومت 2 سال سے کسی بھی ترقیاتی پلان کے بغیر کام کر رہی ہے آج نیپال ، بنگلہ دیش ، سری لنکا اور افغانستان کی معیشت ہم سے آگے نکل گئی ہے ۔

ناتجربہ کار اور نااہل حکومت کی وجہ سے ہمارا مستقبل تباہ ہو رہا ہے حکومت نے ہمارے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے وزراء کے بہیودہ الزامات نے سی پیک جیسے منصوبے کو متنازعہ بنا دیا ہے دنیانے ان کے بیانات کو نقل کر کے سی پیک جیسے منصوبے کو متنازعہ بنایا اور اس میں روڑے اٹکائے ۔احسن اقبال نے کہا کہ یہ لوگ مجھ پر الزامات لگائے ہیں کہ انہوں نے منصوبوں میں کرپشن کی میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ یہ دنیا بھر کی تحقیقاتی ایجنسیاں لے آئیں اور مجھ پر ایک روپیہ بھی ثابت کر دیں تو مجھے یہ سزا دیں میں بھگتنے کو تیار ہوں ۔

پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ گندم کی فصل مارکیٹ میں آئے اور آٹے کا بحران پیدا ہو جائے ۔ حکومت نے انتظامی مشینری کو کھلونا گھر کی لونڈی بنا دیا ہے انہوں نے 6 ماہ میں کامرس سیکرٹری ، ایف بی آر میں 5 چیئرمین ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں صرف 2 سال میں 10 سیکرٹری تبدیل کر دیئے ہیں ۔ ڈی جی خان میں وزیر اعلی پنجاب کے گھر میں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر تبدیل کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ جب آپ دوسرے دن سیکرٹری اور ڈپٹی کمشنر تبدیل کرتے رہیں گے تو وہاں بحران جنم نہیں لیں گے تو کیا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ھائیرایجوکیشن کمیشن پر حملہ کیا ہے ان کے فنڈ بند کر دیئے ہیں اور ایچ ای سی عملے کو مجبوراً نکالنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ چیف جسٹس سے اپیل ہے ایچ ای سی پر حملے کا نوٹس لیا جائے ۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے بھی استدعا ہے کہ 2 سال سے زیر التوا بلدیاتی نمائندوں کے کیس کا بھی جلد فیصلہ کیا جائے ۔ ۔