ظ* اسسٹنٹ ڈائریکٹر قومی اسمبلی اومیسہ رباب کو جنسی ہراساں کرنے کا معاملہ

۴ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری قومی اسمبلی اور ملزم ڈائریکٹر وسیم اقبال چوہدری کو 8ٖ اگست کو طلب کر لیا

ہفتہ 25 جولائی 2020 18:50

]اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2020ء) قومی اسمبلی کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اومیسہ رباب کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری قومی اسمبلی اور ملزم ڈائریکٹر وسیم اقبال چوہدری کو 8ٖ اگست کو طلب کر لیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعظم کامرانی نے گزشتہ روز اس کیس کی سماعت کی ۔

مدعیہ کے وکیل راحیل نیازی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اومیسہ رباب نے انصاف کے حصول کے لئے ابتدائی طورپر سیکرٹری قومی اسمبلی کو معاملے سے آگاہ کیا اور پھر ہراسگی امور سے متعلق وفاقی محتسب محترمہ کشمالہ طارق کو درخواست دی لیکن انہوں نے کیس کو دوبارہ قومی اسمبلی کی کمیٹی کو بھیج دیا۔ چونہ قومی اسمبلی کی کمیٹی میں زیادہ تر لوگ وسیم اقبال چوہدری کے دوست ہیں اس لئے مدعیہ کو انصاف ملنے کی قطعی توقع نہیں ہے لہذا فاضل عدالت نے اس سلسلے میں ضروری حکم نامہ صادر کرے اس پر عدالت نے مزید سماعت 8اگست تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری قومی اسمبلی اور ملزم ڈائریکٹر وسیم اقبال چوہدری سے جواب طلب کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مدعیہ اومیسہ رباب نے صدر پاکستان کو بھی درخواست دی تھی جہاں سے انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ ملزم ڈائریکٹر وسیم اقبال چوہدری نے اومیسہ رباب کو مائل نہ ہونے پر اس کی اے سی آر بھی خراب کر دی تھی جس کو بعدازاں سروسز ٹربیونل غیر قانونی قرار دے کر درست کر دیا تھا۔ ملزم وسیم اقبال چوہدری کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اس کی تقرری سابق سپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین نے کی تھی اور یہ تقرری بھی مبینہ طور پر غیر قانونی ہے۔