پرائیویٹ سکولزفیڈریشن اور چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کاحکومت سے فوری تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ

وزیر تعلیم مستعفی ہوں ،حکومت15اگست سے تمام سکول کھول دے اوراگرحکومت نے ایسا نہ کیا تو خودسکول کھول دیں گے‘مرزاکاشف

منگل 4 اگست 2020 22:39

لاہور/ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2020ء) پرائیویٹ سکولزفیڈریشن اور چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے حکومت سے فوری تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندش سے کروڑوں طلبہ کا تعلیمی عمل رکا ہوا ہے۔پرائیویٹ سکولزفیڈریشن کے صدر کاشف مرزانے کہا کہ حکومت15اگست سے تمام سکول کھول دے اوراگرحکومت نے ایسا نہ کیا تو خودسکول کھول دیں گے۔

سکول کھولنے والے اداروںکو قانونی تحفظ دیاجائے ورنہ لانگ مارچ کیا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ تاریخ میں آج تک کوئی حکومت تعلیم کیلئے سنجیدہ نہیں ہوئی، کوروناکے نام پرتعلیم کے ساتھ جوکیاگیاوہ انتہائی افسوسناک ہے، سکول کھولنے کے لئے ایس او پیز دئیے گئے مگر حکومت سنجیدہ نہیں، 5کروڑ بچے سکول جانے سے محروم ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا حکومت کی طرف سی100کتب کی پابندی پرساتھ ہیں، کتابیں طلبہ کے مستقبل کے لیے خطرناک ہیں۔

کاشف مرزا نے مطالبہ کیا کہ پنجاب کے وزیرتعلیم فوری مستعفی ہوں، مدارس بچوں سے امتحانات لے سکتے ہیںتو حکومت کیوں نہیں لے سکتی ، حکومت نے اربوں کی فیس لیکرامتحانات نہیں لیے۔چیئرمین آل سندھ پرایٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن حیدرعلی نے بھی تعلیمی ادارے فوری کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش منظور نہیں، چھ ماہ سے کروڑوں بچوں کا تعلیمی عمل رکا ہوا ہے، سکول بند ہونے سے لاکھوں بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہوگئے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ پہلے ہی دو کروڑ سے زیادہ بچے سکولز سے باہر ہیں ، چائلڈ لیبر بچوں کا اسکول میں واپس آنا مشکل ہے، مدارس اور یونیورسٹیز کے امتحانات اس کے ساتھ کھولے جاسکتے ہیں، نجی سکولز کی مالی مشکلات کا احساس حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان، اور نیشنل کوارڈینیش کونسل فوری طور پر تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرے اور تعلیمی اداروں سے متعلق واضح اور دوٹوک پالیسی کا اعلان کیا جائے۔