جماعت اسلامی اور پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دونوں ہی اگست میں وجود میں آئے ہیں،سینیٹر مشتاق احمد خان

کشمیر کی آزادی کے لئے نوے سالہ علی گیلانی نے تیس سال جیل میں گزارے، امارات کے شیخ نے اسرائیل کو تسلیم کرکے مسجد اقصی کیساتھ زیادتی کی،پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، سول ملٹری قیادت آزمائے گئے ہیں،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

بدھ 26 اگست 2020 22:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اگست2020ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دونوں ہی اگست میں وجود میں آئے ہیں۔ جماعت اسلامی 26اگست 1941ء کو قائم ہوئی۔آغاز میں 75 افراد نے جماعت اسلامی کے لئے پہلی اعانت 74 روپے جمع کی تھی، آج جماعت اسلامی عالمی اسلامی تحریکوں کی مادر تحریک ہے، مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے جماعت کی بنیاد رکھی انہیں اور جماعت اسلامی کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جا سکتا، جماعت اسلامی کے افراد پر کوئی پانامہ، نیب یا اقامہ کا مقدمہ نہیں ، جماعت اسلامی کا ہر کارکن عقیدہ ختم نبوت پر یقین رکھتے ہوئے جدوجہد کرتا رہے گا،کشمیر کی آزادی کے لئے نوے سالہ علی گیلانی نے تیس سال جیل میں گزارے، امارات کے شیخ نے اسرائیل کو تسلیم کرکے مسجد اقصی کیساتھ زیادتی کی،پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، سول ملٹری قیادت آزمائے گئے ہیں، شرم کی بات ہے ایف اے ٹی ایف کے لئے تینوں جماعتوں نے 12 قوانین منظور کئے،یہ سب جماعتیں ایف اے ٹی ایف کے لئے تو متحد ہوتی ہیں، لیکن عوام کے مسائل کے حل کے لئے ان میں اتفاق نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

کراچی ڈوب رہا ہے اور حکمران اس مسئلے پر بھی سیاست اور ایک دوسرے پر لعن طعن کررہے ہیں۔ کراچی سمیت ملک کے مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں جماعت اسلامی کے 80ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقد کئے گئے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر عتیق الرحمن، صوبائی رہنما حکیم عبدالوحید ،ڈاکٹر محمد اقبال خلیل اور بحراللہ خان نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل قاری احمد سعید اور نائب امیر حافظ حشمت خان سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیئر صحافی رحیم صافی کی مغفرت کے لئے دعا بھی کرائی۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان پر 41 ارب ڈالر قرضہ ہے، حکومت قرضوں کی ادائیگی کے لئے مناسب حکمت عملی اپنانے کی بجائے مزید قرضے لے رہی ہے۔

ملکی معیشت کا بینڈ بج چکا ہے۔ مافیاز نے پوری حکومت کو اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔ مافیاز کی وجہ سے مہنگائی کا سونامی آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ابو الا اعلی مودودی نے کہا تھا کہ کمیونیزم کو ماسکو میں جگہ نہیں ملے گی،سرمایہ دارانہ نظام کے تحت دنیا کے تین فیصد افراد کے ہاتھوں میں 82 فیصد پیسہ ہے، مولانا مودودی کی ایک ایک کتاب قرآن و سنت کی روشنی میں عوام کو فائدہ پہنچارہی ہے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ماخذ قرآن و سنت ہے، جماعت اسلامی کسی خفیہ، زیر زمین، تشدد پسند انہ کاروائی کا حصہ نہیں بنے گی۔

ٹی ٹی پی اور داعش نے تشدد پسندانہ روئیے سے اسلام کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ تیس سال کے بعد مولانا مودودیؒ نے خود قیادت سے دستبردار ہوئے جس کے بعد میاں طفیل محمد جماعت کے امیر منتخب ہوئے، عالم اسلامی کے نمایاں شخصیات نے مولانا مودودیؒ کو خوبصورت القابات سے نوازا تھا،انہوں نے کہا کہ مولانا مودودیؒ نے 60 سال بھرپور جدوجہد کی، جہاں نہ پہنچے وہاں ان کا پیغام پہنچا، مولانا مودودی نے بڑا وقت جیل میں گزارا۔